شارادھا یونیورسٹی میں پیش ائے تصادم میں شامل کشمیری طالب علم لاپتہ۔ پولیس 

اکٹوبر4کے روز یونیورسٹی کے اندر افغانی اور ہندوستانی طلبہ میں پیش ائے تصادم کے پیش ائے وائیرل ویڈیو میں لڑکوں کا ایک گروپ بلال کو پیٹ رہاتھا۔
گریٹر نوائیڈا ۔پولیس نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ شاردھا یونیورسٹی کا کشمیری طالب علم کیمپس کے اندر جس کے ساتھ مارپیٹ کا ویڈیو وائیرل ہوا تھا ‘ وہ اتوار کے روز سے لاپتہ ہے۔

منگل کے روز گریٹر نوائیڈا نالج پارک پولیس اسٹیشن میں احتشام بلال کی گمشدگی کے متعلق ایک شکایت درج کرائی گئی‘ جو کہ یونیورسٹی میڈیکل امیجنگ کا پہلا طالب علم ہے۔

ایس ایچ او ارویندر پٹنائک کے مطابق منگل کی صبح بلال کے رشتہ کے بھائی نے ایک شکایت در ج کرائی ہے کہ جس کے پیش نظر اس کا موبائیل لوکیشن کا بتانے لگانے کی کوشش میں نگرانی کی جارہی ہے۔ پٹنائک نے بتایا کہ تحقیقات میں ہمیں اس بات کی جانکاری ملی ہے کہ اتوار تک وہ دہلی میں تھا مگر 2:30بجے کے بعد اس کا لوکیشن سری نگر تبدیل ہوگیا۔

ہمیں پتہ چلا کہ اس نے اپنے والد کو 4:30کے قریب کال کیا اور بتایا کہ وہ دہلی میں ہے۔ اس کے بعد سے فون بند ہے اور لوکیشن کا پتہ نہیں چل رہا ہے‘‘۔

پٹنائک نے کہاکہ بلال کے والد سری نگر میں پولیس سے رجوع ہوئے۔ شاردھا یونیورسٹی میں اس کے ساتھ طالب علم او ردوست عابد حسین کے مطابق اس نے کبھی بھی کشمیر جانے کے متعلق کوئی بات نہیں بتائی۔

عابد نے کہاکہ’’اتوار کے صبح یونیورسٹی چھوڑنے کے متعلق اس نے کچھ بھی نہیں کہا۔ بعد میں ہمیں پتہ چلاکہ اس نے دہلی جانے کے متعلق اپنے والدین کو جانکاری دی تھی۔

شام میں اس نے والدین کو فون کرکے یہ بھی بتایا کہ وہ یونیورسٹی واپس ہورہا ہے۔ اس نے اپنے رشتہ کے بھائی کو بھی8:30کے قریب فون کرکے اس بات کی جانکاری دی ہے کہ وہ اسپتال سے واپس لوٹے گا۔ مگر اس کے بعد اس سے رابطے کی تمام کوششیں رائیگاں رہی‘‘۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے کسی قسم کا ردعمل پیش نہیں کیا۔اکٹوبر4کے روز یونیورسٹی کے اندر افغانی اور ہندوستانی طلبہ میں پیش ائے

تصادم کے پیش ائے وائیرل ویڈیو میں لڑکوں کا ایک گروپ بلال کو پیٹ رہاتھا۔اس واقعہ کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے مبینہ طور پر واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کے الزام میں ایک شخص کے خلاف این ایس اے نافذ کردیاتھا