سی بی ایس سی پیپرلیک۔ کیا گرفتارشدہ اے بی وی پی لیڈر اسکینڈل کے پیچھے ہے؟

نئی دہلی۔ی بی ایس سی پیپر لیک معاملے میں اس وقت ایک نیا موڑ آیاجب ہفتہ کے روز جھارکھنڈ پولیس نے چھترا سے بار ہ لوگوں کی گرفتاری عمل میں لائی جن میں ایک اے بی وی پی کا کارکن بھی شامل ہے۔ایس پی چھترا اکھیلیش بی واریر نے کہاکہ پنکج سنگھ او رستیش پانڈے جو چھترا میں اسٹڈی ویثرن کے نام سے کوچنگ سنٹر چلاتے ہیں کوامتحان کے مقرر وقت سے ایک روز قبل مارچ28کو پرچہ سوالات حاصل ہوا ہے۔
واریر نے مزیدکہاکہ موٹی رقم کے عوض دونوں نے جوابات تیار کرتے ہوئے کچھ طلبہ کی مدد کی ہے۔ واریر نے کہاکہ ’’ ہمارے پاس پٹنہ میں ریاضی کا پرچہ سوالا ت لیک ہونے کے شواہد موجود ہیں جو بذریعہ واٹس ایپ چھترا پہنچا۔ پیپر دہلی کس طرح پہنچا اس کی ہمیں اب تک جانکاری حاصل نہیں ہوئی ہے۔
ہم پیپر لیک کے ابتدائی کے متعلق تحقیقات کررہے ہیں‘‘۔ پانڈے اے بی وی پی کا ضلع کنونیر ہے جو بی جے پی او رآرایس ایس کے اشتراک سے بنائی گئی طلبہ تنظیم ہے۔
دہلی میں کانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو ائی نے جھارکھنڈ میں سی بی ایس سی پیپرلیک معاملے میں گرفتاریو ں کے خلاف اے بی وی پی دفتر کے روبرو احتجاجی دھرنا منظم کیااس کے علاوہ مذکورہ تنظیم نے ائی ٹی او دفتر کے روبرو بھی احتجاجی دھرنامنظم کرتے ہوئے سی بی ایس سی اسکام میں اے بی وی پی کارکن کے رول کی مذمت کی۔این ایس یو ائی کے احتجاجی دھرنے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اے بی وی پی نے انہیں بدنام کرنے کی ساز ش کا حصہ قراردیا۔