سیمی کے اعلیٰ سطحی کارکنوں سے دہلی پولیس کی تفتیش

انڈین مجاہدین سے روابط کا شبہ، دہلی پولیس کے خصوصی شعبہ کا بیان
نئی دہلی۔ 27؍اپریل (سیاست ڈاٹ کام)۔ انڈین مجاہدین کی تقریباً تمام قیادت زیر حراست ہے۔ دہلی پولیس اب انڈین مجاہدین اور ممنوعہ سیمی کے درمیان روابط کے بارے میں تفتیش کررہی ہے تاکہ ملک میں دہشت گرد سرگرمیوں کو کچل دیا جائے۔ اس مقصد سے صفدر ناگوری جو سیمی کا جنرل سکریٹری ہے اور مبینہ طور پر گجرات میں 2008ء کے سلسلہ وار بم دھماکوں کا اصل سازشی تھا، دہلی پولیس کے خصوصی شعبہ کی تحویل میں ہے۔ اسے آئندہ چند دن میں نئی دہلی منتقل کیا جائے گا اور اسے سابرمتی سنٹرل جیل میں 2008ء سے رکھا گیا ہے۔ سیمی کا ایک اور اعلیٰ سطحی کارکن جو سیمی کا مدھیہ پردیش کا سربراہ ہے، ابوفیصل پہلے ہی دہلی منتقل کیا جاچکا ہے۔

وہ اب تک بھوپال کے خصوصی شعبہ کی تحویل میں تھا۔ دہلی پولیس کے خصوصی شعبہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حالیہ انکشافات کے پیش نظر جن کے تحت انڈین مجاہدین کارکنوں ضیاء الرحمن عرف وقاص اور تحسین اختر عرف مونو کو گرفتار کیا گیا ہے، ان افراد سے بھی انڈین مجاہدین کے ساتھ سیمی کے روابط کے سلسلہ میں تفتیش جاری ہے۔ تحسین اختر نے تفتیش کرنے والوں کو بتایا کہ پٹنہ میں گزشتہ سال اکٹوبر کی نریندر مودی کی ریالی کے دوران بم دھماکے لازمی طور پر سیمی نے کئے تھے اور انڈین مجاہدین کا اس سے کوئی راست تعلق نہیں تھا۔ اس نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ اس کے تعلقات حیدر سے تھے جو مبینہ طور پر انڈین مجاہدین کے سراغ رسانی شعبہ سے تعلق رکھتا ہے۔ تحقیقات کرنے والوں سے قریب ایک عہدیدار نے کہا کہ وہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ انڈین مجاہدین اور سیمی کے درمیان کس نوعیت کے روابط ہیں، اس سلسلہ میں عبدالسبحان قریشی عرف توقیر اور سیمی کے سربراہ سے حیدر کا پتہ دریافت کیا جارہا ہے۔