سیف اللہ کے انکاونٹر پر اسدالدین اویسی کا بیان۔ دیکھیں

نئی دہلی: سیف اللہ کے انکاونٹر پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے اے ائی ایم ائی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے کہاکہ اس معاملے میں اس وقت کچھ زیادہ نہیں کہہ جاسکتاکیو نکہ  متوفی کو اس کے والد نے خود ہی مشتبہ قراردیاہے ۔

انہو ں نے مزید بتایا کہ ہاں انتظامیہ نے واضح کردیا ہے کہ اس کا تعلق ائی ایس ائی ایس جیسے دہشت گرد گروپ سے ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔ٹوئٹر کے ذریعہ اسدالدین اویسی نے کہاکہ ’’ کافی ہمت والے والد او ربھائی نے اپنے ہی بیٹے سیف اللہ سے لاتعلقی کا اظہا کردیا۔

نوجوانوں ہر گز تشدداور دہشت گرد نظریہ کاشکار نہیں ہونا چاہئے‘‘۔ان کے ستائش کئے سوالات کھڑ ے کررے ہیں کیوں انہوں نے مشتبہ ائی ایس متوفی کے والد کے فیصلے کی ستائش کی۔محمد سرتاج جو کہ سیف اللہ کے والد ہیں نے ایک روز قبل ہی اپنے بیٹے کی نعش قبول کرنے سے انکارکردیا اور کہاتھا کہ ’’ جو اپنے ملک کا نہیں ہوا وہ ہمارا کیسے ہوسکتا ہے‘‘۔

یو پی اے ٹی ایس نے چہارشنبہ کے روز 12گھنٹوں کے طویل اپریشن کے بعد لکھنو کے مضافات میں سیف اللہ کا مار گرایاتھا۔اترپردیش پولیس ( اے ڈی جے یو پی) دلجیت چودھری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران چہارشنبہ کے روز کہاتھا کہ مذکورہ نوجوان خود ساختہ شدت پسند تھا جو لٹریچر سے متاثر ہوکر اس قسم کی سرگرمیو ں میں ملوث ہوگیاتھا انہو ں نے مزیدکہاتھا کہ متوفی کے ائی ایس ائی ایس سے روابط کا کوئی ثبوت ہمیں نہیں ملا ہے