سچ بولنے کا انجام : بد عنوانی کو بے نقاب کرنے والی نوجوان صحافیہ کا قتل ، قتل سے پہلے جنسی تشدد کیا گیا ۔ 

بلغاریہ : بلغاریہ میں ایک نوجوان صحافی کی جانب سے بد عنوانی بے نقاب کرنے کی کوشش اس کیلئے جان لیوا ثابت ہوئی ۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ویکٹوریا میرین نوا نامی صحافی کی لاش دریائے دینوب کے کنارے پائی گئی ۔ لاش دیکھنے سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں انتہائی بے دردی سے مارا گیا ۔ پولیس کے ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ وکٹوریہ میری نوا کے قتل کی اصل وجہ ایک مالی بد عنوانی کے اسکینڈل کی ویڈیو بنانا ہے ۔

وکٹوریہ نے بلغاریہ میں یورو پی یونین کے فنڈز سے جاری ایک ترقیاتی منصوبہ میں ہونے والی کرپشن کا پتہ چلانے کے بعد ثبوت کیلئے انہوں نے ایک ویڈیو تیار کی تھی ۔ پولیس نے بتایا کہ وکٹوریہ کا قتل کرنے سے قبل اس کا جنسی استحصال کیا گیا ۔ بعد ازاں اس کے سر پربھاری پتھر ڈال کر اسے قتل کردیا گیا ۔اس کے ساتھ ا سکا گلا بھی گھونٹا گیا ۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق بلغاریہ کے وزیر داخلہ ملیڈن میرینو نے صحافیو ں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو مقتول صحافی کی لاش دستیاب ہوئی ہے ، اس کے جسم پر موجود کپڑے بری طرح پھٹ چکے تھے ۔ ا سکاجسم بری طرح کچلا جاچکا تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاش کے پاس سے ان کی عینک ، موبائیل فون ، چابیاں جو اس کے پاس ہمیشہ دستیاب رہتے ہیں کچھ نہیں ملا ۔ تاہم وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ ویکٹوریہ کی موت کرپشن بے نقاب کرنے کی وجہ سے ہوئی ہو ۔

روسہ شہر کے پراسکیوٹر جنرل اس اندوہناک واقعہ کے تمام پہلوؤں سے تحقیقات کروائیں گے ۔ صحافیوں کیلئے کام کرنے والی ایک تنظیم کے ترجمان ڈیسر نے ویکٹوریہ کے قتل کے سنگین جرم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔

واضح رہے کہ ویکٹوریہ روسہ شہر سے نشریات پیش کرنے والی ٹی وی این کی ڈائریکٹر تھیں ۔ اس نے ۳۰؍ ستمبر کو اپنے ایک ٹی وی شو میں یوروپی یونین کے تعاون سے چلنے والے پروجیکٹ میں بد عنوانیوں کا منظر عام پر لایا ہے ۔ ان کی رپورٹ کے مطابق یوروپی ترقیاتی پروجیکٹ میں ۴۰؍ فیصد رقم غبن کی گئی ہے ۔