سپریم کورٹ میں اوقافی جائیدادوں کے مقدمات

صدرنشین وقف بورڈ کی سینئر قانون داں اعجاز مقبول سے بات چیت
حیدرآباد۔/12 مئی، ( سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے سپریم کورٹ کے قانون داں اعجاز مقبول سے اوقافی جائیدادوں کے مقدمات کے سلسلہ میں بات چیت کی۔ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ دہلی کے موقع پر اعجاز مقبول سے ملاقات کی جو لینکو ہلز اور دیگر مقدمات میں تلنگانہ وقف بورڈ کی پیروی کررہے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ میں مقدمات کے موقف کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ حضرت حسین شاہ ولی ؒ کی اراضی کی بازیابی کیلئے قانونی جدوجہد کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر سپریم کورٹ کے دیگر سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کرتے ہوئے وقف اراضی کا تحفظ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ سے تمام درکار تعاون دیا جائیگا اور ان کی ترجیح وقف اراضی کا تحفظ ہے۔ انہوں نے درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ کے علاوہ عید گاہ گٹلہ بیگم پیٹ کی اوقافی اراضی سے متعلق قانونی موقف پر بھی بات چیت کی۔ اعجاز مقبول نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں وقف بورڈ کی جانب سے دستاویزات کے ساتھ ٹھوس دلائل پیش کئے گئے ہیں اور سپریم کورٹ کے عبوری احکامات کے باوجود تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے جس پر نوٹس دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے لینکو ہلز کو پابند کیا تھا کہ وہ کسی بھی معاملت میں اس بات کی وضاحت کرے کہ یہ اراضی سپریم کورٹ میں زیر تصفیہ ہے اور قطعی فیصلہ کی بنیاد پر ملکیت کا فیصلہ ہوگا۔ لینکو ہلز اس ہدایت کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے عدالت میں پیش کرنے کیلئے درکار تمام دستاویزات روانہ کرنے کا تیقن دیا۔