سنگھ پریوار کا آزادی کی لڑائی میں کوئی حصہ داری نہیں۔ جسٹس کولسے پٹیل ۔ ویڈیو

برہم وادی پر خطرہ منڈالانے پر سنگھ پریوار آگے آتے ہیں مگر ان کے کسی بھی لیڈر نے آزادی کی لڑائی میں حصہ نہیں لیا۔ انگریزوں کے خلاف لڑائی میں محمد بن قاسم کی ساتھ دیا اور ان سے کہا کہ اگر تم ہماری مذہب میں مداخلت نہیں کروگے تو ہم تمہارا ساتھ دیں گے اور ہوا بھی یہی محمد بن قاسم کی حکومت تو تھی مگر قانون منی سمراتی کا ہی چلتا تھا۔

عورت کو تعلیمی یافتہ بنانے میں کی بعد جب سمبھا جی مہاراج کی تو کس قسم کی تعلیم دینا ہے وہ برہنموں نے طئے کیا اور سمبھاجی مہاراج کے ساتھ بدسلوکی کی۔ اس کے بعد انگریزوں کی بات کریں تو گولوالکر ‘ ہیڈگوار کی بات کریں تو انگریزوں کا انہوں نے ساتھ دیا۔ جب جب برہمن واد خطرے میں ہوتا ہے تو یہ لوگ کہتے ہیں ہندو خطرے میں ہے۔ جبکہ ہندو جو ہے وہ سماج کا سب سے پسماندہ طبقہ بنا ہوا ہے اس کے لئے کوئی آواز نہیں اٹھائی جاتی۔

بدعنوانی کی سطح بڑھ گئی ہے ۔ نیر و مودی کا سوال ملک میںآیا ہے تو بی جے پی کا کہنا ہے کہ کانگریس کے دور میں ہوا ہے۔ سال2014کے بعد نیرو مودی نے کوئی گھپلہ نہیں ہے 2016کے بعد نیرو مودی کے خلاف 42شکایتیں درج ہیں۔کیا مودی اس کے متعلق انکار کرسکتے ہیں انہیں شکایتوں کے بارے میں جانکاری نہیں تھی۔

افسوس کی بات ہے کہ 23جنوری کو نیرومودی داؤس میں وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ رہتا ہے اور29جنوری کو غائب ہوجاتا ہے تو اس مطالب کیاہوا ۔ جتنے بھی لوگ ان چار سالوں میں بینکوں کا پیسہ لوٹ کر گئے ہیں وہ مودی کے ناک کے نیچے کیا ہے۔ اس کے علاوہ جسٹس کولسے پٹیل نے بہت ساری باتوں کا انکشاف کیا ہے جس کو آپ کے سامنے لانے کے لئے جسٹس پٹیل کا یہ ویڈیو پیش کیاجارہا ہے۔