سنگارینی انتخابات میں ٹی جی بی کے ایس کی کامیابی یقینی

وراثتی ملازمتوں کے احیاء کیلئے ماہرین قانون سے مشاورت : محمد فاروق حسین کا ادعا
حیدرآباد ۔ 30 ستمبر (سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے سنگارینی انتخابات میں ٹی آر ایس کی محاذی مزدور تنظیم ٹی جی بی کے ایس کی بھاری اکثریت سے کامیابی کو یقینی قرار دیا۔ محمد فاروق حسین گذشتہ 4 دن سے منچریال، مندامری اور بیلم پلی میں کیمپ کرتے ہوئے انتخابی مہم چلارہے ہیں اور 12 جلسوں سے خطاب کرچکے ہیں اور آئندہ تین دن تک ان ہی مقامات پر قیام کرتے ہوئے اپنی انتخابی مہم میں شدت پیدا کریں گے۔ محمد فاروق حسین نے کہا کہ سنگارینی انتخابات کیلئے 750 مسلم ووٹس ہیں، جس پر وہ خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے سنگارینی مزدوروں پر انعامات کی بارش کردی ہے، جس سے سنگارینی مزدوروں میں خوشی کی لہر پائی جاتی ہے اور مزدوروں نے دیوالی سے قبل بڑے پیمانے پر آتشبازی کرتے ہوئے دیوالی منالی ہے۔ کے سی آر ہمدرد شخصیت کا دوسرا نام ہے جنہوں نے سنگارینی کی آمدنی کا 25 فیصد حصہ بطور بونس مزدوروں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ دسہرہ کا ڈوانس بھی دیا گیا ہے۔ وراثتی ملازمتوں کا احیاء کرنے کیلئے ماہرین قانون سے مشاورت کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ مزدوروں کو مکانات تعمیر کرنے کیلئے 6 لاکھ روپئے تک قرض فراہم کرنے سے اتفاق کیا گیا ہے۔ سنگارینی میں ملازمتوں کے نئے مواقع ایجاد کرنے کیلئے نئی یونٹس قائم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ محمد فاروق حسین نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تحریک میں ٹی جی بی کے ایس کا رول ناقابل فراموش ہے۔ عام ہڑتال کے دوران سنگارینی یونٹس میں بطور احتجاج کام کاج بند کردینے سے کوئلے کی نکاسی بند ہوگئی، جس کے نتیجہ میں جنوبی ہند میں برقی بحران پیدا ہوگیا تھا۔ نیشنل مزدور یونین برسوں سے کامیاب ہونے کے باوجود مزدوروں کے فلاح و بہبود اور ان کے مفادات کا تحفظ کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی۔ صرف اپنے ذاتی اغراض و مقاصد کو ترجیح دی تھی۔ چیف منسٹر تلنگانہ ریاست کو سنہرے ریاست میں تبدیل کرنے کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں۔ مختلف شعبہ جات سے بھی چیف منسٹر کو تعاون ضروری ہے۔ لہٰذا سنگارینی کے انتخابات میں ٹی جی بی کے ایس کو کامیاب بناتے ہوئے چیف منسٹر کے ہاتھ مضبوط کرنے کی مزدوروں سے اپیل کی۔