سنندا پشکر کی موت کامعاملہ‘ ششی تھرور کے خلاف ثبوت میں ای میل کی مدد

نئی دہلی۔ سنند ا پشکر کی موت کے معاملے میں دہلی پولیس کی خودکشی کے لئے اکسانے کے چارجس کی بنیاد پشکر کا وہ ای میل ہے جس انہوں نے اپنے شوہر ششی تھرور کو روانہ کیا تھا جس میں انہوں نے کہاتھاکہ’’ جینے کی کوئی خواہش نہیں ہے‘‘۔

پولیس کی جانب سے پیش کردہ ثبوت جس میں کانگریس رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی گھریلومدد‘ ان کی بیوی سنندا پشکر کے جسم پر زخموں کے نشانات اور پشکر کا اپنے شوہر کو روانہ کردہ ای میل کی بنیاد پر ایک سٹی کورٹ نے منگل کے روز تھرور کو سمن جار ی کرتے ہوئے خودکشی کے لئے اکسانے کا مقدمہ کا 7جولائی سے سامناکرنے کی ہدایت دی ہے۔

پشکر کی نعش جنوری17سال2017کو لیلا ہوٹل سے ملی تھی۔ منگل کے روز ایک بیان میں تھرور نے کہاکہ’’میں یہ بات واضح کردینا چاہتاہوں کہ شروعات سے ہی میں نے تحقیقاتی ٹیم کا مکمل تعاون کیا ہے اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا‘ اس کیس کے ضمن میں جو بھی قانونی کاروائی ہوگئی اس پرکام کیاجائے گا‘‘۔بیان کے مطابق انہو ں نے کہاکہ ’’میں ماضی کی طرح اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کو بے بنیاد قراردیتا ہوں‘ اپنے ملک میں موجود عدلیہ کے نظام ہمارے لئے قابل احترام ہے ‘‘۔

اس سے قبل دہلی پولیس نے عدالت سے کہاتھا کہ 51سال کی پشکرکی موت زہر سے اور ان کے کمرے سے 27الپراکس گولیاں ملی ہیں اور مگر یہ صاف نہیں ہوا ہے کہ موت سے قبل انہو ں نے کتنے گولیاں کھائیں تھیں۔

عدالت نے ششی تھرور کو اس کیس میں ملزم بنانے کے متعلق اپنے فیصلہ 5جون تک محفوظ کردیاتھا۔مئی 14کو دہلی پولیس کی جانب سے داخل کردہ تین ہزار صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں ششی تھرور کو ائی پی سی کی دفعات 498اے اور306کے تحت خودکشی کے لئے اکسانے کا کیس میں ملزم بنایاگیاہے۔ پولیس نے نارائن سنگھ جو تھرور کے ماتحت تھے کا بیان بھی بطور ’’ ثبوت‘‘ شامل ہے ۔

مبینہ طور پر اس نے دعوی کیا ہے کہ جوڑے کو آپس میں جھگڑا کرتے ہوئے اس نے دیکھا تھا۔

چارج شیٹ میں تھرور کے گھریلو ملازمین او رہوٹل اسٹاف کا بیان بھی شامل ہے۔ جب دہلی پولیس چارج شیٹ داخل کررہی تھی ‘ تھرور میں ٹوئٹ کرکے کہاتھا کہ یہ ’’ منظم سازش کا حصہ‘‘۔انہوں نے کہاکہ’’ جو کوئی بھی سنندا کو جانتا تھا وہ یہ یقین نہیں کرے گا کہ اس نے خودکشی کی ہے‘ چاہئے میں ہی کیوں نے اس کو اکساؤں‘‘۔۔

انہو ں نے مزید کہاکہ قانونی افسران نے ہائی کورٹ میں کہاتھا کہ انہیں ایسا کچھ نہیں ملا ہے جس سے سنندا کی موت کو ‘ پھر چھ ماہ بعد دہلی پولیس کہہ رہی ہے کہ میں خودکشی کے لئے اکسایا ہے‘‘