سندھ میں ہندو آشرم پر حملہ ہندوؤں کا احتجاج، کاروبار بند

کراچی۔ 31 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے صوبہ سندھ میں تقریباً چار افراد نے ایک ہندو آشرم پر حملہ کردیا اور وہاں سے ترشول کا سرقہ کرلیا جس کے بعد سارے علاقہ میں احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوگیا اور مختلف مقامات پر تجارتی ادارے دکانات وغیرہ جزوی طور پر بند رہے۔ مشتبہ افراد نے فقیر پار برہمن آشرم میں مورتی پر اڑایا جانے والا کپڑے کی بے حرمتی کی۔ یہ واقعہ ہندو اکثریتی ضلع تارپارکر میں پیش آیا جس کے بعد اقلیتی ہندو برادری ضلع کے تمام قصبوں میں سڑکوں پر نکل آئی اور کشمیر چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ دیپلو، اسلام کورٹ اور چھچرو میں بند منایا گیا۔ ترپارکر کے اسپیشل سپرنٹنڈنٹ پولیس منیر شیخ نے کہا کہ پولیس نے چار مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور ان کے قبضہ سے ترشول برآمد کرلی گئی۔ ایک مقامی شخص سیٹھ جھمن داس کی شکایت پر ایک ایف آئی آر درج کرلیا گیا ۔ اس واقعہ کے دو دن قبل حیدرآباد سندھ میں ہندو مندر میں ہنومان کی مورتی کی بے حرمتی کی گئی تھی جہاں پولیس نے پوچھ گچھ کیلئے 12 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ پاکستان میں ہندو سب سے بڑی اقلیتی ہیں لیکن 18 کروڑ کی آبادی میں وہ صرف دو فیصد ہیں۔