سماجی جہدکار پروفیسر کانچہ ایلیا پر آریا ویشیا کمیونٹی کو نشانہ بنانے کے خلاف مقدمہ درج

حیدرآباد( تلنگانہ)۔عدالت کی ہدایت پر پروفیسر کانچہ ایلیا جو کہ مصنف اور دلت کارکن بھی ہیں پر ان کی کتاب’ساماجیکا اسمگلرو کومٹولو‘ کی وجہہ سے ایک مقدمہ درج کیاگیا ہے۔بک کا مفہوم ہے کہ ’ویسیا دراصل سماجی اسمگلر ‘ ہیں۔اس بات کی اطلاع اسٹیشن ہاوز افیسر ( ایس ایچ او) ملکاجگیری پولیس اسٹیشن نے میڈیا کو دی۔

کانچہ ایلیاکے خلاف ایک کیس ائی پی سی کے دفعات153اے‘153بی‘295اے‘اور509کے تحت درج کیاگیا ہے اس کے علاوہ ایس سی ‘ایس ٹی ایکٹ1989کے تحت دفعات بھی ان پر عائد کئے گئے ہیں۔قبل ازیں ایلیا نے بات کرتے ہوئے کہاتھا کہ آریاویسیا کمیونٹی کے خلاف جو باتیں انہوں نے اپنی کتاب میں لکھی ہیں وہ حقائق پر مبنی ہیں اور انہیں اس پر دھمکیا ں دی جارہی ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ا س قسم کی دھمکیو ں کے باوجود وہ اپنے خیالات تحریری کی شکل میں پیش کرنے نہیں بند کریں گے۔انہوں نے وزیراعظم نریند رمودی اور بی جے پی صدر امیت شاہ کے خلاف بھی تبصرہ کیاتھا۔

ایلیا کا دعوی ہے کہ ’’ اگر ان کے پاس ہمت ہے تو وہ سرحد پر جائیں اور وہاں پر یوگا کریں جہاں چینی فون کیمپ کئے ہوئے ہے۔ہمارے ملک کی سرحد غریب طبقے کے لوگوں کے ہاتھوں میں محفوظ ہیں ناکہ اعلی ذات والے ان سرحدوں کی حفاظت کررہے ہیں‘‘۔

ایلیا نے کہاکہ ریاست میں اونچی ذات کی جانب سے چلائے جارہے تعلیمی اداروں جیسے نارائنہ ‘ چیتنیاسے آنے والے پانچ سالوں میں ریاست کو پاک کردیاجائے گااور یہ بھی کہا تھا کہ کسانوں کی خودکشی کے ذمہ دار اونچی ذات والے صنعت کار ہیں۔