سطح آب میں تشویشناک حد تک کمی ، بورویل خشک ، ٹینکروں پر انحصار

کورٹلہ /30 نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کورٹلہ ٹاون میں پینے کے پانی کا مسئلہ دن بہ دن سنگین صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے ۔ کورٹلہ میں پہلی مرتبہ عوام کو پانی کے ایک ایک بوند کیلئے ترسنا پڑتا رہا ہے ۔ کورٹلہ ٹاون کے ایلاپور روڈ ، اجی پورہ ، بلال پورہ ، تالہ  چیرو کو چھوڑکر دیگر علاقوں میں آبی ذخائر دن بہ دن خشک ہوتے جارہے ہیں ۔ اس سال موسم برسات میں بارش کے نہ ہونے کی وجہ سے کورٹلہ کے آبی ذخیرہ میں کافی حد تک کمی آچکا ہے ۔ گذشتہ سال اس سیزن میں جن علاقوں میں بورویل باؤلی کی کھدوائی کرنے پر 400-700 فٹ کے درمیان پانی آتا تھا ۔ اس وقت بورویل کی باولیوں کی 800-1000 فٹ کھدوائی کرنے پر پانی آرہا ہے ۔ کورٹلہ کے آبی ذخائر میں تقریباً 200-300 فٹ تک کمی آچکی ہے ۔ جس کی وجہ سے رتالہ پمپ ، بھیمنی دوبہ ، ٹیچرس کلب روڈ کلواکڈہ گاندھی روڈ ، جواہر روڈ ، اندرا روڈ علاقوں میں تمام بورویل سوکھ گئے ہیں ۔ ان علاقوں کے عوام کو پینے کے پانی کے سلسلے میں پانی کی بوند بوند کو ترسنا پڑ رہا ہے ۔ واضح رہے کہ کورٹلہ میں پینے کے پانی کی شدید قلت کی نیوز کی روزنامہ سیاست میں اشاعت پر ادارہ روزنامہ سیاست کی جانب سے محلہ نظام پورہ کورٹلہ میں جبکہ رضاکارانہ طور پر کورٹلہ ٹاون کے مختلف وارڈوں میں اہل خیر حضرات نے عوام کو پینے کے پانی فراہم کرنے کیلئے بورویل نصب کروائے ۔ جناب مسعود علی این آر آئی کے مالی تعاون سے جماعت اسلامی ہند شاخ کورٹلہ نے مہادیوپور کالونی اور عرفان پورہ میں بورویل تنصیب کرواتے ہوئے عوام کو راحت پہونچائی گئی ۔ اس کے علاوہ کورٹلہ میں عوام کی پینے کے پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے مجلس بلدیہ کورٹلہ کے مختلف وارڈوں کے کونسلروں کی جانب سے ان وارڈوں میں ٹینکروں کے ذریعہ پانی فراہم کیا جارہا ہے ۔ ان وارڈوں میں چندکونسلر جہاں ذمہ داری کے ساتھ ٹینکروں کے ذریعہ عوام کو پانی فراہم کرتے ہوئے راحت پہونچا رہے ہیں وہیں چند کونسلر غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے عوام کی برہمی کا شکار ہو رہے ہیں ۔ چند کونسلروں کی لاپرواہی کے سبب ان وارڈوں کے عوام دوردراز مقامات سے پانی لاتے ہوئے دیکھے گئے ۔کورٹلہ ٹاون میں جن دولتمند طبقات نے پانی کی قلت کو دیکھتے ہوئے اپنے اپنے گھروں میں بورویل تنصیب کروائے تھے ۔ گھروں کے بورویل کے سوکھ جانے پر وہ بھی مجلس بلدیہ کورٹلہ کی جانب سے ٹینکروں کے ذریعہ فراہم کئے جانے والے پانی پر انحصار کر رہے ہیں۔ واٹر ٹینکرس کے دو دن کو ایک مرتبہ آنے پر ان علاقوں کے عوام پانی کو جمع کرکے رکھ لینے کیلئے دو ڈرم خرید کر اپنے گھروں کے سامنے رکھ لے رہے ہیں اور عوام کی مجبوری کا فائدہ اٹھاکر جو ڈرم 700 میں فروخت ہو رہے تھے اس کی قیمت 1000 ہوگئی ہے ۔ جس سے متوسط طبقہ کو کافی مشکلات درپیش ہو رہی ہے ۔ کورٹلہ کی عوام پینے کے پانی کے مسئلہ کو لیکر کافی فکر مند ہیں۔ ماہ نومبر کے اوآخر میں پینے کے پانی کا مسئلہ اتنا سنگین ہے تو آئندہ آنے والے دنوں میں یہ مسئلہ کیا صورتحال اختیار کرے گا ۔ یہ سوچ کر کورٹلہ کی عوام کافی فکر مند ہیں ۔ جناب الیاس احمد خان امیر مقامی جماعت اسلامی ہند کورٹلہ جناب محمد عبدالسلیم فاروقی نامہ نگار سیاست کورٹلہ ، جناب واثق الرحمن نامہ نگار صحافی دکن ، جناب محمد نجیب الدین صدر مسلم امپاورمنٹ فورم کورٹلہ ، جناب محمد عدالمصور صدر ابوالکلام آزاد ایجوکیشن سوسائٹی کورٹلہ نے شریمتی کلواکنٹلہ کویتا رکن پارلیمنٹ نظام آباد ، مسٹر کے ودیا ساگر راو رکن اسمبلی کورٹلہ سے کورٹلہ کے عوام کے پینے کے پانی کے مسائل کے متعلق حل کیلئے فلٹر بیڈ کی فوری تعمیر کیلئے فنڈس اجراء کرنے کی اپیل کی ۔