سست بولنگ پر جرمانہ ،آئی سی سی سے پاکستان ناراض

دبئی۔6 جون (سیاست ڈاٹ کام ) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ورلڈ کپ میں پاکستان کے کپتان اور ٹیم پر جرمامہ عائد کرتے ہوئے انگلش ٹیم کو بڑی غلطی کے باوجود کوئی سزا نہیں دی گئی۔ انگلینڈ کے خلاف ورلڈکپ میچ کے بعد آئی سی سی نے سلو اوور ریٹ پر کپتان سرفراز احمد سمیت ٹیم کے کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا ۔ آئی سی سی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق پاکستانی ٹیم کے کپتان پر سلو اوور ریٹ پر میچ فیس کا 20 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ دیگر تمام کھلاڑیوں پر 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا۔ اپنے مقررہ وقت میں 50 اوورزکروانے میں پاکستان ٹیم ایک اوور پیچھے تھی۔ تاہم جہاں ایک پاکستانی ٹیم پر صرف ایک اوور پیچھے ہونے پر جرمانہ عائد کردیا گیا وہیں میزبان انگلش ٹیم پر خصوصی نوازش کرتے ہوئے پاکستان سے زیادہ اوورز پیچھے ہونے کے باوجود کسی قسم کا جرمانہ تو دور بلکہ کسی قسم کی تنبیہ بھی نہیں کی گئی۔ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کو دوپہر 2 بجے تک مقررہ 50 اوورز مکمل کر لینے چاہیے تھے لیکن اس وقت بھی تین اوورز باقی تھے اور کم از کم مقررہ وقت سے 19منٹ پیچھے تھے۔ جب انگلش ٹیم نے اپنے اوورز مکمل کیے اور پاکستان کی بیٹنگ ختم ہوئی تو میزبان ٹیم کم ازکم 3 اوورز پیچھے تھے اور انگلش کپتان اور ان کی ٹیم سلو اوور ریٹ کی خلاف ورزی کے سنگین دائرے میں آ چکے تھے۔ آئی سی سی کے قوانین کے تحت سلو اوور ریٹ کی سنگینی کے 2 درجے ہیں۔ پہلے درجے میں اگر ونڈے میچ میں کوئی ٹیم مقررہ وقت سے ایک یا دو اوور پیچھے ہو تو یہ معمولی جرم تصور ہوتا ہے اور ایسی صورت میں کپتان اور ٹیم پر جرمانہ یا پھر انہیں تنبیہ کی جاتی ہے۔ اس کے بعد آئندہ 12ماہ میں یہی جرم سرزد کرنے کی صورت میں کپتان پر ایک میچ کی پابندی لگ جاتی ہے اور یہی وجہ تھی کہ پاکستان کے خلاف ونڈے سیریز میں انگلش کپتان مورگن پر ایک میچ کی پابندی لگی تھی کیونکہ انہوں نے ایک سال کے عرصے میں دوسری مرتبہ مذکورہ جرم کے مرتکب ٹھہرے تھے۔ تاہم دوسرے درجے کے تحت اگر کوئی ٹیم مقررہ وقت میں تین یا اس سے زائد اوورز پیچھے ہو تو اسے سنگین خلاف ورزی تصور کیا جاتا ہے اور ایسی صورت میں مذکورہ ٹیم پر جرمانے کے ساتھ ساتھ کپتان پر 2 میچ کی پابندی بھی عائد کردی جاتی ہے۔ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کے خلاف میچ میں مقررہ وقت سے کم ازکم 3 اوورز پیچھے تھی لیکن اس کے باوجود انگلینڈ کے کپتان پر کسی قسم کی پابندی یا جرمانہ عائد نہیں کیا گیا ۔