سری لنکاکے آرمی چیف نے مسلمانوں کو ستائش کی اور بدھسٹوں کو ’غدار‘ مخاطب کیا

کولمبو۔ سری لنکا کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف ایڈمیرل رویندر سی وجئے گنارتنے نے مسلم کمیونٹی کے لوگوں کی تعریف کرتے ہوئے مسلمانوں کو مشکل حالات میں فوج کو خفیہ جانکاری فراہم کرنے والا قراردیا ہے۔

انہوں نے سری لنکا کے ضلع کینڈی میں ہونے والے مخالف مسلم فسادات جس میں مساجد اور مسلمانوں کے کاروبار کو نشانہ بنایاجارہی ہے کی سخت الفاظوں میں مذمت کی۔وجئے گنا رتنے نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے کہاکہ مخالف مسلم فسادات جو پچھلے ایک ہفتے سے چل رہے ہیں اس کا ذمہ دار سنہا لیسی ہجوم ہے۔

ہجوم ہتھیار بند نہیں ہے مگر ہاتھوں میں چاقو تھامے قانون ہاتھ میں لے رہے ہیں اور مسلمانوں پر حملہ کررہے ہیں زیادہ تر مسلمانوں کی جائیدادوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے۔فوج ہاتھ پر قابو پانے اور نقصان کی روک تھام کی بھر پور کوشش کررہی ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہاکہ’’دوسری اہم بات جس کے لئے میں مسلمانوں کو شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کیونکہ ان ہی کی وجہہ سے آج ہم اس ملک میں پرامن طریقے سے جی رہے ہیں اور یہی مسلمان ہیں جس کے متعلق آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ ملک کو درپیش مشکلات حالات میں مسلمان ہی ہماری انٹلیجنس سروسس کی ذمہ داری سنبھالی تھی۔

فوج میں مسلمانوں کی کافی اہمیت ہے۔ انہو ں نے اپنی جانیں قربانی کی ہیں۔ وہ ہمارے ساتھ گئے۔ انہیں زبان پر عبور تھا اور ہمیں بچایا ہے‘‘۔

وجئے گنا رتنے نے سنہالیسی بدھسٹوں کومسلمانو ں کے جانی اور مالی نقصان پر غدار قراردیا ۔انہوں نے کہاکہ ’’ وہ تمام خود ساختہ سنہالیسی جو مسلم بھائیوں کا نقصان کررہے ہیں‘ میں سمجھتا ہوں وہ غدار ہیں۔ اور میں انہیں غدار مانتا ہوں‘‘

حکومت کی جانب سے ایمرجنسی کا اعلان کرنے کے بعد بھی 465کے قریب مکانات ‘ مسلمانوں کے تجارتی تنصیبات اور گاڑیوں کو تشدد کے دوران نقصان پہنچایاگیا ہے۔

سری لنکا کی 21ملین مجموعی آبادی میں مسلمانوں کا تناسب 10فیصد ہے۔سنہالسی اکثریت میں ہے جو بدھ مت کے ماننے والوں کا ایک بڑا گروپ ہے۔