’سرقلم کرنے‘ کے بیان پر عدالت نے جاری کیا رام دیو کے خلاف وارنٹ

روہتک:پچھلے سال روہتک میں ’بھارت ماتا کی جئے‘ کہنے سے انکار کرنے والوں کا سرقلم کردینے کا بیان دینے کی شکایت پر ہریانہ کی ایک عدالت نے جمعہ کے روز یوگا گرو بابا رام دیو کے خلاف ضمانتی ورانٹ جاری کیا ہے۔

مارچ 2کو ایڈیشنل چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ ( اے سی جی ایم) ہریش گوئل نے کانگریس لیڈر اورہریانہ کے سابق وزیر سبھاش بترا کی جانب سے یوگا گرو کے خلاف ایف ائی آر درج کرنے کی خواہش پر ایک سمن بھی جاری کیاتھا۔بترا کے وکیل او پی چوگو نے رپورٹرس کو بتایا کہ’’ ایک ضمانتی ورانٹ عدالت نے آج رام دیو کے خلاف جاری کیا ہے‘‘۔

اے سی جی ایم نے رام دیو کو ہدایت دی ہے کہ وہ وارنٹ سے بچنے کے لئے ایک لاکھ روپئے کی رقم عدالت میں جمع کرائیں اور 14دن کو عدالت میں پیش ہوں۔بترا کی جانب سے سینئر ہائی کورٹ وکیل آر کے آنند نے بھی بھی حالیہ دنوں میں اس کیس پر عدالت میں بحث کی تھی

۔پچھلے سال اپریل میں یہاں پر ایک تقریب سے خطاب کے دوران رام دیو نے کہاتھا کہ اگر قانون مجھے اجازت دیتا تو میں ان لاکھوں لوگوں کاسرقلم کردیتا جو ’بھارت ماتا کی جئے‘ کا نعرہ لگانے سے انکار کرتے ہیں۔ان کے اس تبصرے پر سماج کے مختلف گوشوں کے بشمول اپوزیشن جماعتوں نے بھی تنقید کی

۔بترا نے کہاکہ پچھلے سال رام دیوی کی مبینہ بیاب بازی کے خلاف پولیس میں ایک شکایت درج کی گئی تھی’’ تاہم پولیس نے کوئی ایف ائی آر رجسٹرڈ نہیں کیا‘ جس کے بعد میں عدالت سے رجوع ہوا ہوں‘‘۔رام دیوہریانہ میں یوگا اور ایورویدا کوفروغ دینے والے برانڈ ایمباسیڈر ہیں۔

جاٹ احتجاج کے بعد ہوئے پرتشدد واقعہ پر منعقدہ ایک امن ریالی سے خطاب کے دوران رام دیو نے اس قسم کے ریمارکس کئے تھے۔