سرحدی احتجاج پر اسرائیلی فائرنگ میں دو فلسطینی نوجوان ہلاک

غزہ سٹی 18 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) اسرائیلی افواج نے غزہ سرحد پر احتجاج میں حصہ لینے والے دو فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے ۔ فلسطینی وزارت صحت نے آج یہ بات بتائی ۔ وزارت نے مہلوکین کی شناخت کریم ابو فطائر 30 سال اور سعدی معمر 26 سال کی حیثیت سے کی ہے ۔ کریم کو وسطی غزہ پٹی کے قریب گولی ماردی گئی جبکہ معمر کو رفاہ کے قریب نشانہ بنایا گیا ۔ وزارت نے کہا کہ ان دونوں کو سر میں گولی ماری گئی ہے ۔ وزارت نے کہا کہ اب تک تشدد کے واقعات میں کم از کم 270 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں اور 70 افراد فائرنگ کی وجہ سے فوت ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ حالانکہ اس نے سرحدی مقامات پر فائرنگ کی ہے تاہم اسے اس فائرنگ میں کسی کی ہلاکتوں کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ اسرائیلی فائرنگ میں مارچ کے بعد سے اب تک کم از کم 171 افراد ہلاک ہوئے ہیں ۔ بیشتر اموات سرحدی جھڑپوں کے دوران فائرنگ کی وجہ سے پیش آئی ہیں۔ ماہ جولائی میں ایک فلسطینی نشانہ باز نے ایک اسرائیلی سپاہی کو گولی مار کر ہلا ک کردیا تھا ۔ گذشتہ جولائی کے بعد سے سرحدی علاقوں میں کشیدگی میں تین مرتبہ اضافہ ہوا تھا اور اس دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی احتجاجیوں کو نشانہ بناتے ہوئے فارئنگ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اسے راکٹس اور مورٹار حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے ۔

فلسطینی شہریوں کی حفاظت کیلئے اقوام متحدہ کے اقدامات
اقوام متحدہ، 18 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے کہا کہ فلسطینی شہریوں کی حفاظت کیلئے اقوام متحدہ کے فوجی یا غیرجانبدار مبصر کی تعیناتی کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے اپنی رپورٹ میں چار متبادل بھی پیش کئے ہیں، تاہم اس سلسلے میں کوئی سفارش نہیں کی گئی ہے ۔پہلے اور دوسرے متبادل میں بالترتیب ، اقوام متحدہ امن فورس کے نگرانی گروپ اور اقوام متحدہ کے شہری مشن کی تعیناتی کا مشورہ دیا گیا۔ تیسرے متبادل کے طور پر فلسطینی شہریوں کے مسائل کا حل کرنے اور چوتھے متبادل میں فلسطین میں اضافی اقوام متحدہ انسانی حقوق عہدے داران اور سیاسی افسران کو بھیج کر موجودہ صورتحال کی نگرانی اور رپورٹ تیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔