سخت قانون کے باوجود ہریانہ میں کتھوا جیسا سانحہ : مندر میں لڑکی کی آبروریزی ، قتل کی کوشش

نئی دہلی : بچیوں کے ساتھ جنسی زیادتی پر سزائے موت کے سخت قانون کو صدرجمہوریہ کی منظوری اور ملک میں اس کے نافذ ہوجانے کے باوجود درندے صفت عناصر اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہے ہیں۔ان ہریانہ میں بھی کتھوا جیسا معاملے پیش آیا ہے۔

جہاں یمنا نگر علاقہ کے ایک مندر میں ۱۳؍ سالہ بچی کی پہلے اجتماعی آبروریزی کی گئی او رپھر اس کا سر دیوار پر مار کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی ۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق لڑکی گھرپر اپنے بھائی بہنوں کے ساتھ رات کے کھانے سے فارغ ہونے کے بعد سو رہی تھی تبھی ۴؍ افراد چپکے سے گھر میں گھس آئے او راس بچی کے منہ پر کپڑا باندھ کر اٹھا کر لے گئے۔لڑکی کے گھر سے کچھ فاصلہ پر ایک مندر ہے ۔

اسے وہاں لے گئے او ر اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے بعد اس کا سر دیوار پر پٹخ دیا جس سے لڑکی بیہوش ہوگئی ۔

بعد ازاں اسے مردہ سمجھ کر وہاں سے فرار ہوگئے ۔لڑکی کی حالت نازک بتائی گئی ہے ۔

اسے ایک اسپتال میں شریک کروایا گیا ۔ملزمین کے خلاف پاسکو ایکٹ کے تحت معاملہ درج کرلیا ہے۔

پولیس ملزمین کی تلاش میں جٹ گئی ہے۔