سبریملا مندر میں عورتوں کے داخل ہونے کے بعد کیرالا میں پیش ائے تشدد کے واقعات میں بی جے پی ورکر کی موت

سنگھ پریوار کی سرپرستی میں بنی سبریملا ایکشن کونسل کی جانب سے منعقدہ مارچ میں متوفی چندرن اونیتھن نے حصہ لیاتھا‘ جس کے متعلق مبینہ طور پر کہاجارہا ہے کہ سی پی ائی ( ایم )کارکنوں نے ریالی پر حملہ کیا‘ جس کی وجہہ سے اونیتھن زخمی ہوگیاتھا

ترویننتھام پورم۔ سبریملا مندر میں دو عورتوں کے داخلے کے بعد کیرالا بھر میں رونما ہوئے احتجاج جس میں ایک بی جے پی ورکر پنڈالم میں زخمی ہوگیاتھا ‘ چہارشنبہ کے روز وہ اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکا۔

سنگھ پریوار کی سرپرستی میں بنی سبریملا ایکشن کونسل کی جانب سے منعقدہ مارچ میں متوفی چندرن اونیتھن نے حصہ لیاتھا‘ جس کے متعلق مبینہ طور پر کہاجارہا ہے کہ سی پی ائی ( ایم )کارکنوں نے ریالی پر حملہ کیا‘ جس کی وجہہ سے اونیتھن زخمی ہوگیاتھا۔

مذکورہ کونسل جو مختلف ہندو تنظیموں کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے جو چاہتی ہے کہ تمام عمر کی عورتوں کے سبریملا مندر میں داخلہ کے متعلق سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی اجازت کو عملی جامعہ پہنانے سے گریز کیاجائے اور اس نے جمعرات کے روز کیرالا میں ہڑتال کا اعلان کیا ۔

بی جے پی نے مذکورہ ہڑتال کی تائید کا اعلان کیاہے‘ اسی کے ساتھ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد ریاست میں یہ چوتھی بڑی ہڑتال مانی جارہی ہے۔ احتجاج میں شامل ہوتے کانگریس نے اعلان کیاہے جمعرات کے روز وہ’’ یوم سیاہ ’’ منائیں گے۔ جوان عورتوں کے مندر میں داخلے پر احتجاج کرتے ہوئے تین عقیدت مندوں نے ایرملی میں اپنی یاتر روک دی ۔

احتجاجیوں نے ریاستی منسٹرس کے سریندرن ‘ کے کے شیالاجہ اور اے کے بالن کو سیاہ پرچم دیکھائے ۔ راجدھانی میں بی جے پی ورکرس کا پولیس اور سی پی ائی( ایم ) کارکنوں کے درمیان تصادم پیش ائے اور تقریبا چھ گھنٹوں تک یہ سلسلہ جاری رہا ‘ جس میں کئے لوگ زخمی ہوئے ۔

ترونینتھا پورم کے مختلف حصوں میں سی پی ائی( ایم) کے دفاتر میں توڑ پھوڑ مچائی۔ دوپہر تک کشیدگی ریاست کے مختلف حصوں تک پھیل گئی ‘ کئی مقامات پر بی جے پی کارکنوں نے دوکانوں کو جبرا بند کرایا اور یریفک میں خلل پیدا کیا۔

کئی سرکاری بسوں کو نشانہ بنایاگیا ۔ ترونینتھا پورم‘ کولام‘ کوچی میں میڈیا کے لوگوں پر بھی حملے کئے گئے۔قبل ازیں صبح کے اوقات میں چیف منسٹر پینارائی وجین نے اس بات کی توثیق کی کہ دو خواتین 40سالہ بند اور 42سالہ کانکا درگاسبریملا مندر میں داخل ہوئیں تھیں۔

وہیں مندر کے صدر پجاری نے ایک گھنٹہ تک مندر کو بند کردیاتاکہ اس کی صفائی کی جاسکے