سال2019 سے قبل دلت مسلم اتحاد کے لئے جمعیۃ سرگرم عمل

نئی دہلی : ملک کے موجودہ تشویش ناک حالات سے فکر مند جمعےۃ العلماء ہند نے ملی فکر کے ساتھ جہاں ایک طرف کسانوں ، نوجوانوں اور ملک کی معیشت پر بات شروع کی ہے ۔وہیں اپنے دلت مسلم آدیواسی اتحاد مشن لے کر آگے بڑھ رہی ہے۔ اور یہ بات بھی عام کر ہی ہے کہ 2019ء میں اگر فرقہ پرست طاقتوں کو شکست دینی ہے تو مسلم دلت اتحاد کے ساتھ سیکو لر جماعتوں کا اتحاد بھی ضروری ہے۔دہلی میں جمعےۃالعلما ء ہند کے دفتر میں علماء کرام مسلم دانشوروں کے ساتھ دلت اور غیر مسلم دانشوران کی ’’ ملک دوراہے پر اور آگے کا راستہ‘‘ کے موضوع پر ایک کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔

ایس سی ایس ٹی آدی واسی اور اقلیتوں کے درمیان اتحاد کے لئے سرگرم جمعےۃ العلماء ہند کے جنرل سکریٹری اور سابق رکن پارلیمان مولانا سید محمود مدنی کی نے مولانا ارشد مدنی اور دلت لیڈر پرکاش امبیڈکر سوامی اگنی دیش، اور رام پنیانی کو مدعو کیا ۔

اور ایک کور کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔جس میں کنچا الیا ، نتن چودھری ، قربان علی جیسے باعمل لوگوں کا شامل کیا گیا۔اور کہا گیا کہ ہر حال میں دستور کی حفاظت کی جائے ۔اور ان کے لئے ایک نعرہ’’ بھارت دیش سب کا دیش ‘‘ دیا گیا۔مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ موجودہ حکومت نفرت کی سیاست کر ہی ہے ۔اس کا مقابلہ کر نے کے لئے قومی یکجہتی کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ہمارا کہنا ہیکہ آگ کو آگ نہیں بجھا سکتی ہمیں نفرت کا جواب محبت سے دینا ہوگا۔

انھوں نے کہا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی مسلم عیسائی اور دلت کوزندہ رہنے نہیں دینا چاہتی چنانچہ ہمیں ان کے خلاف متحد رہنا ہوگا۔انھوں نے 2019ء میں کامیابی کے لئے جان کی بازی لگا نا ہوگا۔محمود مدنی نے کہا کہ ایک بات پر سبھی حضرات کا اتفاق ہے کہ ملک کے حالات انتہائی تشویشناک ہیں۔

انھوں نے کہا کہ صرف مذہب اور ذات کی بنیاد پر ہو رہے حملوں تک محدود نہیں ہے بلکہ ملک کی معیشت ،کسانوں کی خودکشی، اور نوجوانوں کی بے روزگاری نے حالات مزیدابتر کر دئے ہیں ۔شیودرلنگا یت نے اپنے خطاب میں دلوں کو جوڑنے پر زور دیا ہے ۔مولانا قاری عثمان منصور پوری نے کہا کہ ہر حکو مت دستور کی پابند ہوتی ہے ۔ہم موجودہ حکومت کی مذمت کر کے یا بے تعلق ہو کر الگ ہو جائیں یہ کا فی نہیں ہے ۔بلکہ ہمیں حکومت کے رویہ کو بے نقاب کر نا ہوگا۔