سال 2005کے گودھرا بم دھماکوں کی ذاتی طور پر تحقیقات کرنے والے صحافی اسماعیل کی زندگی کو خطرہ۔ ویڈیو

سال 2002کے بعد گجرات ملک کی سب سے حساس ریاست کے طور پر پہچانے جانے لگی ہے۔معمولی سے واقعات میں تڑی پار کرنا‘ نقل مقام پر امتناع عائد کرنا گجرات میں ایک عام بات بن گیاہے۔ ان دنوں گجرات کے ضلع گودھرا کے پنچ محل علاقے کے ساکن انتظامی مظالم کاشکار ہوئے ہیں۔

گجرات کے مذکورہ صحافی اسماعیل جو ایک خانگی نیوز چیانل کے ہیڈہیں کا کہنا ہے کہ وہ سال2005میں گودھرا کے اندر پیش ائے بم دھماکوں کی ذاتی طور پر تحقیقات کررہے ہیں جس کی چار قسط پوری طرح تیار ہیں اور پانچوں قسط آخری مراحل میں چل رہی ہے ۔

مگر اسماعیل کا کہنا ہے کہ کلکٹر پنچ محل ادت اگروال ائی اے ایس نے انہیں ریاست کے نواضلاع سے تڑی پار کردیا ہے ۔

حالانکہ ان کے اوپر کوئی ایسے سنگین دفعات کے تحت کوئی مقدمہ درج نہیں ہے۔ اسماعیل کے مطابق سرکاری افسران کی جانب سے دائر کردہ مقدمات میں تڑی پار کرنے کے احکامات قابل قبول نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہاکہ ادت اگرول ائی اے ایس سے ان کی جان کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔

وہ کئی دنوں سے اپنی بیوی اوربچوں سے دور ہیں گھر والوں سے ملاقات نہیں کرپارہے ہیں۔اسماعیل کا کہنا ہے کہ دراصل گودھرا بم دھماکہ 2005جس کی تحقیقات کو ریاستی انتظامیہ نے ٹھنڈے بستہ میں ڈال دیاہے وہ اس کی تحقیقات کررہے ہیں اور اس میں کئی اہم ناموں کا انکشاف ہوگا جو مذکورہ دھماکہ میں ملوث ہیں ۔

اسی وجہہ سے کلکٹر ادت اگروال کو مہرہ بناکر مجھ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے تاکہ میں گودھرا بم دھماکہ2005پر مشتمل ویڈیوز جاری نہیں کرسکوں اور حقیقی خاطیوں کے نام پر منظر عام پر نہ آسکیں۔

اسماعیل نے کہاکہ اس دوران اگر انہیں کچھ ہوجاتا ہے تواس کے ذمہ دار ادت اگروال اورگجرات کا ریاستی انتظامیہ ہوگا۔ انہو ں نے مزیدکہاکہ اس سلسلے میں وہ اعلی عہدیداروں سے بھی مل چکے ہیں جنھوں نے بھروسہ دلایا کہ وہ تڑی پاری کے احکامات کو منسوخ کرنے کے متعلق اقدامات اٹھائیں گے مگر آج تک ایسا نہیں ہوا ہے۔