سارک چوٹی اجلاس کا التوا ء متوقع ، پاکستان کا اشارہ

اسلام آباد ؍ نئی دہلی ۔ 28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج اشارہ دیا کہ اگلے سارک چوٹی اجلاس میں اگر ہندوستان بالآخر شرکت نہ کرے تو یہاں نومبر کے سمٹ کو ملتوی کیا جاسکتا ہے۔ وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے مشیر برائے امورخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ اگر کوئی رکن ملک چوٹی اجلاس میں شرکت سے انکار کرے تو سارک قواعد کے مطابق سمٹ منعقد نہیں کی جائے گی۔ ان کا یہ بیان اس پس منظر میں سامنے آیا ہے جبکہ عیاں ہوگیا کہ ہندوستان اور تین دیگر رکن ممالک افغانستان، بھوٹان اور بنگلہ دیش کی جانب سے سارک کی صدارت کے حامل رکن ملک نیپال کو 9 اور 10 نومبر کو طئے شدہ سمٹ میں شرکت سے اپنی عدم آمادگی کے تعلق سے واقف کرانے کے بعد اس اجلاس کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ عزیز نے کہا کہ ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا کہ ہندوستان اس علاقائی سمٹ میں شرکت نہیں کررہا ہے جیسا کہ وہ پہلے بھی چار موقعوں پر سمٹ کو ملتوی کرنے کا سبب ہوا تھا۔ عزیز نے کہا کہ اگرچہ چوٹی اجلاس کو ملتوی کرنا ممکن ہے لیکن سارک سکریٹریٹ نے حکومت کو ابھی تک باضابطہ کوئی اطلاع نہیں دی ہے۔ قبل ازیں پاکستانی میڈیا نے رپورٹ دی کہ حکومت نے سمٹ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ سارک چارٹر کے تحت اگر کوئی رکن ملک اس ایونٹ میں عدم شرکت کرتا ہے تو چوٹی اجلاس خودبخود ملتوی یا منسوخ ہوجاتا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 18 ستمبر کو اری میں ہندوستانی فوجی اڈہ پر عسکریت پسندوں کے حملے کے نتیجہ میں 18 سپاہیوں کی ہلاکت کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔

سارک اجلاس ملتوی کرنا ہوگا : ہندوستان
اس دوران ہندوستان نے آج کہا کہ اسلام آباد میں سارک سمٹ کو ملتوی کرنا پڑے گا کیونکہ وہ اور تین دیگر ممالک اس میٹنگ سے دستبرداری اختیار کرچکے ہیں۔ نئی دہلی میں وزارت امورخارجہ ترجمان وکاس سواروپ نے کہا کہ اس ضمن میں باقاعدہ اعلان نیپال کی جانب سے کیا جائے گا جس کے پاس سارک کی صدارت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قاعدہ کے تحت اگر کوئی سربراہ مملکت یا حکومت سارک سمٹ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرے تو اسے ملتوی کرنا پڑے گا۔ تمام 8 سربراہان سارک ممالک کا سمٹ کیلئے موجود رہنا لازمی ہے۔

سارک اجلاس پاکستان کے بغیر ہو :کانگریس
دریں اثناء کانگریس نے اری دہشت گردانہ حملہ کے تناظر میں اسلام آباد کو الگ تھلگ کردینے نریندر مودی حکومت کی حکمت عملی میں آج نقائص ڈھونڈنے کی کوشش کی اور کہا کہ سارک سمٹ کا بائیکاٹ کرنے کے بجائے حکومت ہند کو چاہئے تھا کہ پاکستان کے بغیر علاقائی گروپ کا چوٹی اجلاس منعقد کرنے کی سعی کرتی۔ پارٹی ترجمان منیش تیواری نے میڈیا کو بتایا کہ سارک سمٹ کی منسوخی سے کیا ہوگا؟ کیا ہندوستان یہ چوٹی اجلاس پاکستان کے بغیر منعقد نہیں کراسکتا؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جنوبی ایشیاء دنیا میں سب سے کم مربوط خطہ ہے۔