سابق مصلح دستے کے فوجیوں نے مسلمانوں اور دلتوں پر ہونے والے حملوں کی مذمت میں ایک کھلا خط وزیراعظم کولکھا

نئی دہلی: این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق فوجیوں کے 114مصلح دستوں کے گروپ ناٹ ان مائی نیم کی حمایت میں مہم چلاتے ہوئے اقلیتوں پر حالیہ دنوں میں ہوئے حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے متاثرین سے اظہار یگانگت کیا۔

وزیراعظم نریند رمودی او رتمام چیف منسٹرس کو روانہ کرنا کردہ ایک کھلے مکتوب میں انڈین آرمی ‘ بحریہ‘ ائیرفورس کے سابق سپاہیوں پر مشتمل وفد نے مسلمانوں او ردلتوں کے خلاف بڑھتے پرتشدد واقعات بالخصوص گاؤ رکشہ کے نام پر کئے جانے والے حملوں کی شدید مذمت کی ۔

اس میں کہاگیاہے کہ’’ہم ناٹ ان مائی نیم مہم کے ساتھ کھڑے ہیں جس کو ملک بھر میں ہزاروں لوگوں نے ملکر شروع کیاہے جو ملک کے موجودہ حالات کے خلاف شروع کیاگیا ہے‘ جس کا مقصد نفرت‘ شک وشبہ او رجان بوجھ کر کئے جانے والوں حملوں کی روک تھام ہے‘‘۔

مکتوب میں کہاگیا ہے کہ’’ آج سارے ملک میں کیاہورہا ہے مصلح دستوں ‘ اوردستور پر حملے کئے جارہے ہیں۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ مذہب کے نام پر خودساختہ مذہب پرست بے قصور لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ہم دلتوں اور اقلیتوں پر کئے جانے والے حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

اظہار خیال کی آزادی کو سلب کرنے کی کوششوں میں میڈیا کے اداروں اور سیول سوسائٹی پر کئے جانے والے حملوں کی بھی ہم شدت کے ساتھ مذمت کرتے ہیں۔ اس مہم کے تحت تعلیمی اداروں‘ صحافیوں ‘ اور دانشواروں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں ملک کا غدار قراردینے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔‘

ہمارا مطالبہ ہے کہ مرکز او رریاستی حکومتیں ہماری اس اپیل پر فوری حرکت میںآکر کام کریں اور دستور کی حفاظت کے اقدامات اٹھائیں ‘‘۔مودی کے مرکز میں برسراقتدار آنے کے بعدتقریبا 20بے قصور لوگ خودساختہ گاؤ رکشکوں کے ہاتھوں مارے گئے ہیں جبکہ چودہ دیگر واقعات بھی پیش ائے ہیں۔ایک طویل خاموشی کے بعد مودی نے قتل کے ان واقعات پر کہاکہ’’ گائے کے نام پر قتل وغارت گری کو برداشت نہیں کیاجائے گا‘‘