ریاستی حکومت اسیمانند کی ضمانت منسوخ نہیں کرواسکتی ‘بی جے پی

وزیر داخلہ نے ایسا تیقن دیا جسے وہ پورا نہیں کرسکتے ۔ پارٹی ترجمان کرشنا ساگر کا رد عمل
حیدرآباد 25 مارچ ( پی ٹی آئی ) بی جے پی نے آج کہا کہ حکومت تلنگانہ کا یہ بیان عدلیہ اور قانونی نظام کی توہین ہے جس میں اس نے کہا ہے کہ وہ 2007 کے مکہ مسجد بم دھماکوں کے ملزم اسیمانند کی ضمانت کو منسوخ کروانے اقدامات کریگی ۔ بی جے پی کے ریاستی ترجمان کرشنا ساگر نے بتایا کہ ان کی پارٹی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی کی جانب سے اسمبلی میں مجلسی رکن اکبر اویسی کے بیان کے جواب میں کئے گئے ان ریمارکس کی مذمت کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے خیال میں یہ در اصل عدلیہ کی اور ملک کے قانونی نظام کی توہین ہے ۔ عدلیہ اور قانونی نظام میں کسی بھی ملزم یا زیر دریافت قیدی کو ضمانت فراہم کرنا اس کا بنیادی حق ہے ۔ ملک کے دستور اور قانونی نظام نے زیر دریافت قیدیوں کو ضمانت کا بنیادی حق فراہم کیا ہے ۔ کرشنا ساگر نے کہا کہ این نرسمہا ریڈی نے ملک کے قانونی ڈھانچہ اور زیر دریافت قیدیوں کے حقوق کے تعلق سے کچھ بھی جانے بغیر جلد بازی میں ایسا تیقن دیدیا ہے جسے وہ پورا نہیں کرسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ قانون مذہب کی بنیاد پر امتیاز نہیں کرتا اگر ایسا ہوتا تو دنیا میں تمام دہشت گرد سرگرمیوں کو صرف ایک مذہب سے مربوط کیا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو یہ تسلیم کرلینا چاہئے کہ انہیں مذہبی خوشامد کرنے سے گریز کرنا چاہئے جبکہ وہ ایک ریاست کے وزیر داخلہ کے دستوری عہدہ پر فائز ہیں۔ اسمبلی میں کل اکبر اویسی نے اسیمانند کی ضمانت کا مسئلہ اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ ریاستی حکومت کو اس ضمانت کو منسوخ کرنے اقدامات کرنے چاہئیں۔ اس کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ ریاستی حکومت اسیمانند کی ضمانت کو منسوخ کروانے اقدامات کریگی ۔ اسیمانند کو 19 نومبر 2010 کو گرفتار کیا گیا تھا ۔ مکہ مسجد میں 18 مئی 2007 کو بم دھماکہ ہوا تھا جس میںنو افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ جاریہ سال 8 مارچ کو اسیمانند اور نو دوسرے ملزمین کو 2007 کے اجمیر بم دھماکہ کیس میں بری کردیا گیا تھا ۔ یہ فیصلہ جئے پور کی ایک عدالت میں سنایا گیا تھا ۔ اس کے بعداسیمانند کو جئے پورسے حیدرآباد منتقل کرکے جیل میں رکھا گیا تھا ۔