روہنگیائی مسلمانوں کیخلاف نسل کشی : اُردغان

جمہوریت کی آڑ میں آنکھیں بند رکھنے والے بھی مساوی ذمہ دار
انقرہ۔ 3 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) صدر ترکی رجب طیب اردغان نے میانمار پر روہنگیا مسلم اقلیتوں کے خلاف ’’نسل کشی‘‘ کا الزام عائد کیا۔ روہنگیا میں ہزاروں مسلمان نسلی تشدد کا شکار ہونے کی بناء یہاں سے فرار اختیار کررہے ہیں اور کئی افراد نے بنگلہ دیش میں پناہ لے لی ہے۔ اردغان نے عیدالاضحی کے موقع پر استنبول میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ لوگ جو اس نسل کشی پر جمہوریت کی آڑ میں اپنی آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں، وہ بھی اس جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ حالیہ تشدد میں اب تک تقریباً 400 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں اکثریت روہنگیائی مسلمانوں کی ہے۔ میانمار کے شمال مغربی راکھین ریاست میں سکیورٹی فورسیس کیساتھ ساتھ دہشت گردوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام اور ان کے دیہاتوں کو نذرآتش کرنے کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ تقریباً 20 ہزار روہنگیائی مسلمان بنگلہ دیش کی سرحد پر جمع ہیں جنہیں ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ کئی افراد سرحدی ندی کو عارضی کشتیوں کے ذریعہ منتقل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں۔ رجب طیب اردغان نے کہا کہ وہ آئندہ ماہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں یہ مسئلہ اُٹھائیں گے۔ انہوں نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ اور دیگر مسلم قائدین سے بھی بات کی ہے۔