روہت ویمولہ کو دلت قراردینے سے انکار کی مذمت۔ جے اے سی چیرمن کودانڈارام

چیرمن تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودانڈرام نے روہت ویمولہ کی خودکشی کے اسباب تلاش کرنے کے مقصد سے تشکیل دی گئی ایک رکنی روپن والا کمیشن کی رپورٹ جس میں روہت ویمولہ کو دلت قراردینے سے انکار کیاگیا کی سختی کے ساتھ مذمت کی او رکہاکہ کمیشن کے قیام کا مقصد دلت ویمولہ کی خودکشی کے اسباب تلاش کرنا تھا مگر کمیشن نے روہت ویمولہ کے طبقے پر سوال اٹھاتے ہوئے کمیشن کے قیام کے متعلق حکومت کی نیک نیتی ظاہر کی ہے۔

آج یہاں ایس وی کیندرم کے شعیب اللہ خان حال میں کے سماجی جہدکاروں اور دانشواروں پر مشتمل تنظیموں کے زیراہتمام منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کے دوران پروفیسر کودانڈرام نے کہاکہ حکومت کوچاہئے تھاکہ وہ روہت ویمولہ کی خودکشی کے اسباب تلاش کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں انتظامیہ کی جانب سے معاشی طور پر پسماندگی کاشکار طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء کے ساتھ کی جارہی ناانصافیو ں کی روک تھام کے اقدامات اٹھاتی مگر ایسا نہیں ہوا بلکہ کمیشن کے نام پر روہت ویمولہ کے طبقے کا انکشاف کرتے ہوئے ایک نئی بحث چھیڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نیشنل بی سی کمیشن نے اعلامیہ اور سند کے بعد روہت ویمولہ کے دلت ہونے پر کسی قسم کا شبہ باقی نہیں ہے باوجود اسکے روپن لال کمیشن نے اپنی رپورٹ میں روہت ویمولہ کو خودکشی کے لئے اکسانے والوں کلین چیٹ دینے کی کوشش کی ہے۔

پروفیسر کودانڈرام نے کودانڈرام نے کہاکہ قومی تعلیمی اداروں میں دیہی علاقوں سے تعلیم حاصل کرنے کی غرض میں نوجوان لڑکے لڑکیوں کے داخلوں کا عمل اب شروع ہوا ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مذکورہ طلباوطالبات کاتعلق نہایت پسماندہ خاندانوں سے ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس میں سے کئی طلبا وطالبات انگریزی زبان سے ناواقف ہیں کیونکہ ا ن کی ابتدائی تعلیم علاقائی زبان میں ہوئی ہے جس کی وجہہ سے وہ یونیورسٹی کے ماحول سے پوری طرح واقف نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کے ماحول سے واقفیت کے لئے قدیم طلباء کی نگرانی میں قائم کی گئی تنظیموں اور یونینوں سے ان کی وابستگی ایک فطر ی عمل ہے جن کے قیام کا مقصد یونیورسٹیز میں طلباء بالخصوص ایس سی ‘ ایس ٹی او ردیگرپسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلباء کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔ پروفیسرکودانڈرام نے کہاکہ ایسی ہی ایک تنظیم امبیڈکر اسٹوڈنٹ اسوسیشن اور دلت اسٹوڈنٹ اسوسیشن سے روہت ویمولہ کی وابستگی تھی جو پسماندہ طبقات کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کی روک تھام کو اپنے قیام کا مقصد سمجھتے تھے۔

کودانڈرام نے روہت ویمولہ کے دلت ہونے پر کسی کو شبہ نہیں ہوناچاہئے بلکہ روہت ویمولہ کو خودکشی پر آمادہ کرنے والو ں کے خلاف سخت کاروائی ضروری ہے جس میں یونیورسٹی انتظامیہ شامل ہے۔پروفیسر کودانڈرام نے روہت ویمولہ کے ساتھ انصاف دلانے اور ایچ سی یوکے ایس سی ‘ ایس ٹی پروفیسر کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف چلائی جارہی تحریکات کو تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مکمل تعاون کااعلان بھی کیا۔

انہوں نے کہاکہ روہت کے ساتھ انصاف تک تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی احتجاجیوں کے ساتھ ہے۔ پروفیسر کانچہ ایلیا‘ چکا رامیہ‘ پروفیسرہرا گوپال‘ ملے پلی لکشمیا‘ راما ملکوٹے‘ کاکی مادھو راؤریٹائرڈ ائی اے ایس‘ اور دیگر نے بھی گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روہت ویمولہ کو دلت اسٹوڈنٹ قراردیا اور کہاکہ روہت ویمولہ کے خاطیوں کو کیفرکردار کو پہنچانے تک ہم اپنی جدوجہد کوجاری رکھیں گے۔