روہتک قتل معاملہ۔ لڑکی کی گولی لگنے سے ہوئی موت کے تین دن بعد ضلع انتظامیہ نے اس کے آخری رسومات انجام دئے

لڑکے والدین اور گود لینے والی انٹی او رانکل کو جمعہ کے روز گرفتار کرلیاگیا ہے‘ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان نے اس کو قبول کرلیا ہے کرلیا ہے انہوں نے سومبیر سے ہوئی اس کی شادی سے خوش نہیں تھے۔
گرگاؤں۔گولی لگنے سے ہوئی موت او ررشتہ داروں کی گرفتاری کے تین دن بعد روہتک کی ساکن18سالہ جاٹ عورت کے ہفتہ کی شب آخری رسومات انجام دئے گئے۔

مذکورہ جاٹ عورت کو اس وقت ضلع کورٹ کے باہر گولی مار کر ہلاک کردیاگیا جب وہ سومبیر کے خلاف عدالت میں چل رہے مقدمہ کے ضمن میں وہاں ائی تھی‘ سومبیر وہی لڑکا ہے جس کے ساتھ پچھلے سال جاٹ سماج کی متوفی لڑکی نے شادی کی تھی۔

مبینہ طور پر کہاجارہا ہے کہ لڑکی کے گھر والے ایک نچلی ذات کے لڑکے سے شادی کرنے کی وجہہ سے جاٹ سماج کی مذکورہ لڑکی کو جا ن سے ماردیاہے۔عورت کے آخری رسومات انجان لوگوں نے انجام دئے۔

کیوں نے متوفی کاشوہر جیل میں بند ہے ‘ اور اس کے گھر والے سامنے آنے سے ڈر رہے ہیں‘ لہذا ضلع انتظامیہ اور ہریانہ اسٹیٹ کمیشن برائے ویمن( ایچ ایس سی ڈبلیو) نے اس کام کو انجام دیا۔روہتک پولیس کے پی آر او شمشیر سنگھ نے کہاکہ’’ پچھلے تین دنوں سے دونو ں طرف کے لوگ آخری رسومات انجام دینے سے انکار کررہے تھے‘ متوفی کے آخری رسومات ضلع انتظامیہ نے ہفتہ کی شب انجام دئے‘‘۔

اپنے ایک پریس ریلیز میں کمیشن نے اپنے وقار کی بقاء کے نام پر کئے جانے والے اس طرح کے قتل پر مخصوص قانون کی تیاری کے لئے سفارش کی ہے۔لڑکے والدین اور گود لینے والی انٹی او رانکل کو جمعہ کے روز گرفتار کرلیاگیا ہے‘ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان نے اس کو قبول کرلیا ہے کرلیا ہے انہوں نے سومبیر سے ہوئی اس کی شادی سے خوش نہیں تھے۔