راہول گاندھی کی کیلاش مانسروار یاترا کی تصوئیریں ‘ کانگریس بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ

نئی دہلی۔کانگریس پارٹی نے جمعہ کے روز راہول گاندھی کی مانسروار یاترا کی تصوئیریں پوسٹ کرکے ’’ نفرت کرنے والے‘‘ کو ایک چیالنج دیا اور پوچھا کیا اب بھی وہ یونین منسٹر گریراج سنگھ کے بیان کے بعد بھی’’ ان کے ساتھ رہیں گے‘‘ جس میں کچھ یاتریوں کے لی گئی تصوئیرکو ’’ چھیڑ چھاڑ والی‘‘ تصویر قراردیا گیاتھا۔

بی جے پی کی مہیلا وینگ کی قومی انچارج برائے سوشیل میڈیا پریتی گاندھی اور اکالی لیڈر و قانون ساز مجیندر سنگھ سرسا نے دہلی نے بھی مسٹر گاندھی کی تصوئیر کا مذاق آڑایا۔

 

کانگریس پارٹی نے ایک اور تصوئیر ٹوئٹر پر شیئر کی جس میں گاندھی کیلاش پربت کے سامنے مسکراتے کھڑے ہیں‘اور اس کو شیو کا اوتار قرارے رہے ہیں‘ او راس ٹوئٹ میں ان کی مشہور فٹنس موبائیل ایپ‘ فٹ بٹ‘ کی تفصیلات بھی درج ہیں۔

فٹ بٹ بتارہا ہے کہ راہول گاندھی نے46,433اور203فلور 34.31کیلومیٹر 463منٹ سے زیادہ وہیں 4466کیلوریس جلائیں ہیں۔کانگریس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر لکھا ہے کہ ’’ تمام حاسدین کو پیچھے چھوڑ راہول گاندھی کیلاش یاتر ا کے دوران اپنی جگہ بنالی ہے‘‘۔

قبل ازیں سنگھ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاتھا کہ’’یہ فوٹو شوپٹ ہے۔ لاٹھی کا عکس غائب ہے‘‘ اور ساتھ میں راہول گاندھی کی تصوئیر بھی پوسٹ کی تھی جو ساتھی یاتریوں کے ساتھ کیلاش یاترا پر ہیں۔سرسا نے گاندھی پر گوگل سے تصوئیر’’ چرانے‘‘ کا الزام عائد کیااور کہاکہ لوگ کبھی نہیں بھولیں گے کہ انہوں نے کیلاش یاترا کے دوران بھی ’’ جھوٹ ‘‘ کا سہارا لیاہے۔

انہوں نے راہول کو فرضی’’ جنیو دھاری‘ کہتے ہوئے کیلاش یاترا کے دوران جھوٹ بولنے کا بھی ٹوئٹر کے ذریعہ الزام عائد کیا۔پریتی گاندھی نے کانگریس صدر سے پوچھا کیا انہوں نے انٹرنٹ سے تصوئیر ڈاون لوڈنگ کرکے اور پھر اسی پوسٹ کررہے ہیں۔

سنگھ کے جواب میں کانگریس ترجمان آر پی این سنگھ نے کہاکہ منسٹرنے اس طرح کی بیان بازیاں’’ سرخیوں میں رہنے کے لئے‘‘ کے سوا لوگوں کے لئے کچھ نہیں کیاہے

۔کانگریس قائدین نے بھی جے پی الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ وہ صرف مذہب کا استعمال سیاسی فائدہ کے لئے کرتے ہیں مگر ہند ومذہب کے اصل معنی کو وہ سمجھنے سے قاصر ہیں۔

اسی ہفتہ کے آخر میں توقع ہے مسٹر گاندھی اپنی مانسروار یاتر ا سے واپس لوٹیں گے۔کانگریس سربراہ نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’ شیو ا ہی دنیاہے‘‘۔

اپریل26کے روز دہلی سے ہبلی جاتے وقت ہوائی جہاز میں تکنیکی خرابی کی وجہہ سے مشکلات پیدا ہونے پر محفوظ طریقے سے کرناٹک میں ائیر پورٹ پر اترا گیا تھا جس میں راہول گاندھی او ردیگر مسافرین سوار تھے۔

تین دنوں بعد 29اپریل کے روز راہول گاندھی نے اعلان کیاتھاکہ ہوائی جہاز کے اس واقعہ نے انہیں بھگوان شیو کی یاد دلائی اور وہ مانسروار کی یاترا کے لئے جائیں گے۔