راہل گاندھی ہونگے اتحاد کے وزارت عظمیٰ کے امید وار

نئی دہلی : کانگریس نے 2019ء کے لوک سبھا انتخابات اور آئندہ اسمبلی انتخابات مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ وسیع تال میل کر کے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔پارٹی میں اعلی پالیسی ساز ادارہ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اپنی میٹنگ میں عام انتخابات کیساتھ ساتھ مختلف ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات یکساں خیالات والی سیاسی جماعتوں کیساتھ مل کر لڑنے او رتال میل کرنے کی ذمہ داری پارٹی کے صدر راہل گاندھی پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔

پارٹی کے جنرل سکریٹری اشوک گہلوت او رمحکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سرجیوالا نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ورکنگ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کانگریس مودی حکومت کواقتدار سے ہٹانے ، جمہوریت کو بچانے اورپارٹی اورملک کے مفاد یکساں خیالات والی جماعتوں کے ساتھ جو بھی اتحاد کرے گی اس کے بارے میں فیصلہ مسٹر راہل گاندھی کریں گے اور ان کا حتمی فیصلہ ہوگا ۔مسٹر سرجیوالانے کہا کہ فطری طور پر پارٹی پنے لیڈر کو آگے کر کے انتخابات میں حصہ لے گی ۔کانگریس پور ے ملک میں ہے ۔الیکشن کون جیتے گا اس کا فیصلہ عوام کرے گی ۔

لیکن ہمیں امید ہے کہ پارٹی ۲۰۱۹ء میں ۲۰۰۴ ء سے اچھی کارکردگی کرے گی ۔کانگریس سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرے گی ۔انھوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے سیاسی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ کیاگیا ۔اتحاد کس کے ساتھ اور کیسے ہوگا اس کا فیصلہ مسٹر گاندھی کریں گے ۔

اس میٹنگ میں پارٹی کی سابق صدر سونیا گاندھی نے الزام لگایا کہ ملک میں نفرت او رتقسیم کی سیاست کی جارہی ہے اور حکمراں جماعت ملک پر ایک نظریہ کو تھوپنے کا کام کررہا ہے ۔وزارت عظمیٰ کے عہدہ کے وقار کو مجروح کیا جارہا ہے ۔اس موقع پر سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے معیشت کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت والی حکومت کے دور اقتدار میں جی ڈی پی کی شرح 7.4تھی ۔لیکن مودی حکومت کے آنے کے بعد اس میں گراوٹ آئی ہے اور جی ڈی پی کے ناپنے کا پیمانہ بھی بدلاگیا ہے ۔