راہل گاندھی ایک نئے روپ میں : بقلم ۔۔کلدیپ نیر 

راہل گاندھی کانگریس کے آسمان کے نئے ستارہ ہیں ۔ان کے والدہ سونیا گاندھی نے ذمہ داری انہیں سونپی ہے اور وہ پارٹی کے صدر ہیں ۔راہل جواہر لعل نہرو کے نواسہ ہیں۔راہل گاندھی کم عمر بھی نہیں ہیں ۔دیکھنا یہ ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل وہ دے سکتے ہیں یا نہیں ؟لیکن انہیں بہت بے باک تصور کیا جاتا ہے۔

انہوں نے عوام میں پھوٹ ڈالنے ک لئے بجا طور پر بر سر اقتدار بی جے پی اور آر ایس ایس کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

کرپشن کے موضوع پر بات کرتے ہوئے راہل نے وزیر اعظم کو نشانہ بنایا۔تاہم عراق میں ۳۹ہندوستانیوں کے قتل پر حکومت سے احتجاج کرنے کے لئے پارٹیو ں کا اتحاد مفقود ہے۔ان لوگوں کو چار سال پہلے اغواکیا گیا تھا ۔کاش کہ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ہندوستانیوں کو رہا کروانے کے لئے مغرب کے توسط سے دباؤ ڈالا ہوتا۔مغرب کا رویہ ناقابل فہم ہے۔ ان میں سے کسی نے بھی اس قتل پر افسوس کا اظہار نہیں کیا۔

راہل نے دعوا کیا کہ ہندوستان کے ہر نوجوان سے میں یہ کہتا ہوں کہ ہم آپ کا سہارا ہیں ۔کانگریس پارٹی آپ کی ہے۔کانگریس ملک کو آگے لے جائے گی ۔ہم آپ کی ذہانت شجاعت اور طاقت کے لئے اپنے دروازے کھولنا چا ہتے ہیں ۔ملک جد و جہد کے دور سے گذر رہا ہے اور اسے آپ کی ضرورت ہے۔

دیکھنا یہ ہے کہ راہل کہا ں تک کانگریس کے اندر موجود خرابیوں کو دور کرپائیں گے۔ملک کی عوام ان کے اقدام اور کارکردگی کے منتظر ہیں ۔اہم ترین مسئلہ روزگار کا ہے۔کیا وہ ہر سال دو لاکھ اسامیاں پیدا کر سکنے اور اقتصادی پسماندگی سے بچانے کے لئے جی ڈی پی میں ۱۱ فیصد تک کا اضافہ کر سکتے ہیں؟