رام مندرمعاملہ: اگرریاستی حکومت کے ہاتھ میں ہوتا تو 24 گھنٹے کے اندرحل کردیتا: یوگی آدتیہ ناتھ

اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دہلی میں منعقدہ جاگرن فورم پروگرام میں رام مندرکے سوال پرکہا کہ ملک آئین سے چلنا چاہئے، لیکن اگریہ ریاستی حکومت کے ہاتھ میں ہوتا توصرف 24 گھنٹے میں اسے حل کردیتا اورکوئی تنازعہ ہی نہیں ہوتا۔ انہوں نے اس پرقانون منظورکرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عدالت میں جو معاملہ ہوتا ہے، عام طورپرپارلیمنٹ میں اس پربحث کرنے سے بچا جاتا ہے۔

اترپردیش کے وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اس ملک  کے نام نہاد سیکولرلوگوں کو بھلے ہی یہ بات سمجھ میں نہ آئے، لیکن اس ملک کا ہرشہری چاہے وہ گاوں میں رہتا ہو یا شہرمیں، اسے معلوم ہے کہ بھگوان رام اجودھیا میں پیدا ہوئے تھے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے بغیرنام لئے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اورسابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو اوربہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی پرجم کرتنقید کی۔ یوگی نے کہا کہ جو خود ذات کی سیاست کررہے ہیں وہ ہمیں سرٹیفکیٹ دے رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک میں کچھ ایسے لوگ ہیں، جنہیں اجودھیا کا نام لینے سے ہی کرنٹ لگ جاتا ہے۔ میری تین نسلیں رام مندرتحریک سے منسلک رہی ہیں۔

یوگی نے مزید کہا کہ کوریا اورتھائی لینڈ کو رام کی روایت پر فخرہے اورہمارے یہاں کچھ لوگوں کو اس سے شرم آتی ہے۔ ہم نے اجودھیا میں اسی لئے دیپ اتسو کاانعقاد کیا ہے۔ کاشی کی دیودیوالی مٰں بھی پوری دنیا آتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار 6 ملکوں سے رام لیلا کی ٹیمیں آئی تھیں اوران میں ایک ایسا ملک تھا، جہاں دنیا کی سب سے بڑی مسلم آبادی رہتی ہے۔