رام جنم بھومی پر مبنی فلم بری طرح فلاپ ، نفرت کی سیاست پھر ایک بار ناکام 

نئی دہلی : ملک کی سیکولر عوام نے ایک با رپھر نفرت کی سیاست کو ناکام بنادیا ۔ او ریہ بتادیا کہ بھلے ہی ہمارا مذہب الگ ہیں لیکن ہم میں یکسانیت ابھی بھی زندہ ہیں ۔ نفرت کو فروغ دینے پر مبنی فلم رام جنم بھومی کو ملک کی سیکولر عوام نے خارج کردیا ہے ۔ عوام کے رد عمل کودیکھتے ہوئے فلم کے ڈسٹریبوٹرس او رسنیما گھروں کے مالکان نے یہ فلم سنیما گھر میں نمائش کرنے سے انکا رکردیا ہے ۔ جس کی وجہ سے فلم گجرات کے علاوہ دیگر ریاستوں کے دویاتین سنیما گھروں میں ریلیز کی ہوسکی ا سکے علاوہ کہیں ریلیز نہیں کی گئی ۔ جس سے فلم کے پرڈیوسر او رسنٹرل شیعہ وقف بورڈ اترپردیش کے چیر مین وسیم رضوی کو زبردست مالی نقصان ہوا ہے ۔

اس سے قبل وسیم رضوی کو اس وقت بھی دھچکا لگا تھا کہ جب انہوں نے سنسر بورڈ سے کی اجاز ت کے بغیر فلم کا ٹریلر یوٹیوب پر جاری کردیا تھا ۔ ذرائع کے مطابق ممبئی میں بھی صرف ایک تھیٹر میں یہ فلم ریلیز ہوئی تھی وہ بھی صرف ایک شو کی اجازت ملی ہے ۔ غور طلب بات ہے کہ بی جے پی والی حکومت ریاست یو پی میں بھی اس فلم کو جاری نہیں کیا گیا ۔ مذکورہ متنازعہ فلم آن لائن بک کی جانے والی سائٹ ’’ بک مائی شو ‘‘ سے بھی ہٹادیاگیا ہے ۔

واضح رہے کہ اس فلم میں کئی ایسی باتیں دکھانے کی کوشش کی گئی ہے جس اقلیتی طبقہ کی دلآزاری ہوتی ہے ۔ فلم میں تین طلاق کے مسئلہ کو بھی بتایا گیا جبکہ رام جنم بھومی او رتین طلاق کے درمیان کوئی رشتہ نہیں ہے ۔ دراصل یہ فلم نفرت انگیز ی بنائی گئی ہے ۔