رافیل پر جے پی سی کی تشکیل کا انتظار

نوٹوں کی تنسیخ سے عوام کی مصیبتیں زخموں کا ثبوت ‘ راہول گاندھی کا بیان
نئی دہلی،30اگست(سیاست ڈاٹ کام) کانگریس صدرراہول گاندھی نے رافیل جنگی طیارہ سودا معاملہ میں جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے مطالبے کو لیکر وزیر خزانہ ارون جیٹلی پر آج پھر دباؤ بنایا اور کہا کہ اپنے مطالبے کی تکمیل کا وہ انتظار کر رہے ہیں۔خیال رہے رافیل سودے کولیکر وزیر خزانہ نے چہارشنبہ کو کانگریس سے 15سوال کئے تھے جس پر کانگریس صدر نے مسٹر جیٹلی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر ملک کا دھیان دوبارہ مبذول کرایا ہے ۔انہوں نے مسٹر جیٹلی سے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں وزیر اعظم کو راضی کر کے جے پی سی کی تشکیل کا اعلان کرائیں ۔مسٹر گاندھی نے وزیر دفاع پر اسی کڑی میں دباؤ بناتے ہوئے کہا کہ رافیل پر جے پی سی کی تشکیل کا وقت نکلتا جا رہا ہے ۔قابل ذکر ہے کانگریس صدر نے جمعرات کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ” نوجوان ہندوستان انتظار کر رہا ہے ۔مجھے امید ہے آپ مودی جی اور انل امبانی جی کو یہ سمجھانے میں مشغول ہوں گے انہیں آپ کی بات ماننی چاہئے اور جے پی سی کی تشکیل کی اجازت دینی چاہئے ”۔راہول گاندھی نے آج وزیراعظم نریندر مودی پرنوٹوں کی تنسیخ کے مسئلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے عوام کے مصائب ان کے سوال کا جواب ہیں کہ یہ زخم عوام کو کیوں لگے ۔ گہرے زخم بیروزگاری جیسے سنگین مسائل کا ثبوت ہیں ۔ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے نوٹوں کی تنسیخ کو ملک کا ’’ سب سے بڑا اسکام ‘‘ قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ عام آدمی سے جو پیسہ لئے گئے تھے وہ اپنے ’’ پسندیدہ سرمایہ داروں کو دے دیئے گئے ‘‘ ۔ وزیراعظم نریندر مودی کو ان گہرے زخموں کا جواز پیش کرنا چاہیئے جو نوٹوں کی تنسیخ اور بیروزگاری کی وجہ سے عوام کو لگے ہیں ۔ جی ڈی پی کی شرح پست برقرار ہے ۔ راہول گاندھی نے آر بی آئی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جی ڈی پی کی کم شرح نوٹوں کی تنسیخ کا نتیجہ ہے ۔ رپورٹ پڑھ کر سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتہائی کم فیصد اپنے نوٹوں کو بینک میں جمع کرواسکا ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹوں کی تنسیخ سے کسی کو بھی دلچسپی نہیں تھی اور دانستہ طور پر عوام پر حملہ کیا گیا تھا ۔ 8نومبر 2016ء کو مودی نے رات دیر گئے 500 اور 1000روپئے مالیتی پرانی نوٹوں کو منسوخ کرنے کا اچانک اعلان کیا تھا۔