رافیل معاملہ : سابق فرانسیسی صدر اولاند اپنے بیان پر قائم ، وزیر اعظم مودی پر تنقیدیں جاری 

نئی دہلی : جنگی طیارے رافیل سودہ پر سیاسی جنگ تیز ہوتی جارہی ہے ۔فرانس کے سابق صدر اولاند کے بیان کے بعد ہندوستان اور فرانس میں سیاسی طوفان برپا ہوگیا ہے ۔ہندوستان میں اپوزیشن پارٹی کانگریس مودی حکومت پر اس سودہ بازی میں بڑے گھپلے کا الزام لگایا ہے ۔اسی درمیان فرانس کے سابق صدر فرانسو اولاند نے ایک ہندوستانی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انیل امبانی کے ریلائنس گروپ کو حکومت ہند کے کہنے پر منتخب کیا گیا ہے۔

اولاند کے دفتر کی جانب سے دئے گئے بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ آف سیٹ پارٹنر کے طور پر ریلائنس کو لے کرہمارے پاس کوئی متبادل نہیں تھا ۔حکومت ہند نے آف سیٹ پارٹنر کے طور پر ریلائنس کا نام پیش کی تھا اور مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد نئے فارمولے کے تحت ریلائنس کا نام طے ہوا ۔ اولاند نے اس بات کوبھی مسترد کیا ہے کہ ریلائنس نے مجھے کوئی فائدہ پہنچایا ۔ انہوں نے کہا کہ رافیل کی مینو فیکچر ر کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن نے فرانس حکومت کی طرف سے ریلائنس کو شامل کرنے کولے کر دباؤ بنانے کے الزام پر ڈسالٹ ہی جوابدہ ہے ۔

دریں اثناء وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی او رفرانس کے سابق صدر فرانسو اولاند کے بیانات کودیکھ کر لگتا ہے کہ دونوں کے درمیان ضرور کوئی نہ کوئی تعلق ہے ۔ مسٹر ارون جیٹلی نے سوشل میڈیا پر اولاند کے اس بیان کے تناظر میں یہ تبصرہ کیا ہے جس میں فرانس کے سابق صدر نے کہا تھا کہ ان کی حکومت نے مشہور صنعتکار انیل امبانی کی کمپنی ریلائنس ڈیفنس کورافیل سودہ کا پارٹنر بنانے کیلئے تجویز نہیں دی تھی بلکہ حکومت ہند کی جانب سے یہ تجویز پیش کی گئی تھی ۔ارون جیٹلی نے کہا کہ مسٹر راہل گاندھی نے ۳۰؍ اگست کو کہا تھا کہ یہ عالمی بد عنوانی ہے اور یہ طیارے صرف دور تک ہی نہیں اڑیں گے بلکہ آنے والے دنوں میں یہ بنکر تباہ کرنے والے بم بھی برسائیں گے ۔

مسٹر راہل گاندھی کا یہ بیان رافیل سودہ کے بارے میں مسٹر اولاند کے ابتدائی بیانات سے میل کھاتا ہے ۔دوسری جانب کانگریس نے رافیل جنگی طیارے سودے بازی کو صدی کا سب سے بڑا گھپلے قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں بد عنوانی کا الزام براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی پر ہے ۔ کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے پریس کانفرنس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر مودی پر گھپلے کا الزام ہے لیکن وہ اپنے بچاؤ میں وزیر خزانہ ارون جیٹلی ، وزیر قانون روی شنکر پرساد اور وزیر دفاع نرملا سیتا رمن کو آگے کررہے ہیں۔