راجیہ سبھا الیکشن میں کراس ووٹنگ کے لئے کانگریس کے ایک رکن اسمبلی کو گجرات میں15کروڑ کی پیشکش

نئی دہلی:گجرات میں راجیہ سبھا انتخابات کے دوران فی رکن اسمبلی کو 15کروڑ کی پیش کش کی خبروں کے بعدکانگریس پارٹی نے اپنے 44اراکین اسمبلی کو بنگلور کے ایک ریسورٹ میں منتقل کردیا ۔جمعرات کے روز چھ اراکین اسمبلی کے بی جے پی میں شامل ہونے کے ساتھ ہی کانگریس پارٹی نے چالیس ایم ایل ایز کو 8اگست تک کے لئے بنگلور ایک ریسورٹ میں منتقل کردیا کیونکہ اسی روز راجیہ سبھا کے انتخابات منعقد ہونے والے ہیں جس میں کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل نے گجرات سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔

چھ اراکین اسمبلی کے بشمول بلونت سنگھ راجپوت ایوان اسمبلی میں کانگریس چیف وہپ نے سابق چیف منسٹر شنکر سنگھ واگھیلا کی پیروی کرتے ہوئے پارٹی چھوڑ دی ہے۔مذکورہ اجتماعی استعفے کے بعد ایوان اسمبلی میں کانگریس کی تعداد 57سے 51تک پہنچ گئی ہے۔ بعدازاں چھ میں سے تین نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔راجپوت جو واگھیلا کے رشتہ دار مانے جاتے ہیں نے بی جے پی کی جانب سے اپنا پرچہ احمد پٹیل کے مقابلے میں داخل کیا ہے جو پانچویں مرتبہ راجیہ سبھا کی رکنیت حاصل کرنے کی سعی کررہے ہیں۔

اے ائی سی سی ترجمان شکتی سنہا گول نے میڈیاسے بات کرتے ہوئے کہاکہ جس کے پس منظر میں تمام اراکین اسمبلی ریسورٹ میں کھڑے دیکھا ئی دے رہے ہیں’’ہمارے اراکین اسمبلی یہاں پر موج مستی کرنے کے لئے نہیں بلکہ جمہوریت کو بچانے کے لئے ائے ہیں‘ کیونکہ
طاقت او ردولت کے ذریعہ بی جے پی کی جانب سے ہمیں خریدنے کی کوشش کی جارہی ہے ‘‘۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ’’ بی جے پی راجیہ سبھا انتخابات سے قبل ہمارے 22ایم ایل ایز کو خریدنے کی کوشش کررہی ہے اور کراس ووٹنگ کے لئے ہمارے ایک رکن اسمبلی کو پندرہ کروڑ کی پیش کش کی جارہی ہے‘‘۔

تاہم بی جے پی ان الزامات کو یہ کہتے ہو مسترد کردیاہے کہ ان کے لوگ پارٹی چھوڑ رہے ہیں اس لئے اس طرح کاکام کیاگیا ہے۔ مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے حیرانی کے انداز میں کہاکہ کانگریس کے اراکین پارٹی چھوڑ رہے ہیں یا انہیں خریدا جارہا ہے۔بی جے پی نے ریسورٹ میںآرام کررہے اراکین اسمبلی کو گجرات کے سیلاب زدہ علاقوں کے حوالے سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس بات کی بھی خبر ہے کہ بہت سارے اراکین اسمبلی واگھیلا کی حمایت میں ہے‘ ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جنھوں نے اب تک استعفیٰ نہیں دیاہے اور وہ لوگ بھی ہیں جو اگیلٹن ریسورٹ میں بند ہیں۔کانگریس کی طرف فی الحال51اراکین اسمبلی ہیں جس کے ذریعہ کانگریس کے راجیہ سبھا امیدوار کی کامیابی یقینی ہوگئی ہے مگر جس طرح صدارتی الیکشن میں کراس ووٹنگ کی گئی تھی اسی طرح اگر راجیہ سبھا کے لئے بھی کیاگیا تو کانگریس امیدوار کی کامیابی خطرے میں پڑ جائے گی۔ گوہل کادعوی ہے کہ کانگریس کو یقین ہے کہ انہیں ساٹھ ایم ایل ایز کی مدد حاصل ہے اور بی جے پی پٹیل کوہرانے کا خواب کبھی بھی پورا نہیں ہوگا۔

 

انہوں نے بھروسہ دلایاکہ ’’ ہمارے پاس 44اراکین اسمبلی ہیں اور دیگر ساتھ ہمارے رابطے میں ہیں جو فی الحال یہاں پر نہیں ہیں۔ اور کچھ دیگر سیاسی جماعتوں کے جس میں این سی پی شامل ہے ہمیں ووٹ دیں گے۔ اس طرح مجموعی طورپر 60اراکین اسمبلی ہمارے امیدوار کے حق میں ووٹ ڈالیں گے‘‘۔ مرکزی وزیرپرکاش جاوڈیکر نے کانگریس کی جانب سے قیدی بنانے اور رشوت دینے کے متعلق لگائے گئے الزامات کومسترد کردیا۔ نئی دہلی میں پی ٹی ائی سے بات کرتے ہوئے جاوڈیکر نے کہاکہ ’’گجرات کے کانگریس قائدین بنگلور میں بی جے پی پر الزام لگارہے ہیں۔ یہ اس طر ح ہے کہ چو ر کوتوال کو ڈانٹ رہا ہے۔اگر ان کے لیڈر انہیں چھوڑ رہے ہیں تو اس سے ہمارا کوئی لینادینا نہیں ہے‘‘۔

گجرات چیف منسٹر وجئے روپانی جو بانسکاتھا میں سیلا ب سے متاثر ہ علاقوں کا دورہ کررہے تھے نے کہاکہ کانگریس کے ایم ایل ایز کو ریاست کے باہر لے جانے کا فیصلہ احمد پٹیل نے الیکشن جیتنے کی لالچ میں کیا ہے‘‘۔انہوں نے کہاکہ احمد پٹیل نے سیلاب سے متاثر ہ علاقوں کو چھوڑ کر باہر جانے کے لئے ایم ایل ایز کو مجبور کیا ہے‘‘۔ریاست گجرات سے گیارہ اراکین راجیہ سبھا کا انتخاب عمل میں آتا ہے جس میں فی الحال تین سیٹوں خالی ہیں جو سمرتی ایرانی ‘ دلیب بھائی پانڈیہ اور 8اگست کو احمد پٹیل کی معیاد ختم ہوجانے کے بعد مخلوعہ ہوجائیں گے ۔ بی جے پی نے سمرتی ایرانی کو دوبارہ اپنا امیدوار بنایا ہے جبکہ امیت شاہ نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیاہے اور تیسری نشست جس پر فی الحال احمد پٹیل کی نمائندگی ہے اس کے مقابلے میں بی جے پی نے بلونت سنہا راجپوت کو پٹیل کے مقابلے میں اپنا امیدوار بنایا ہے۔