راجستھان پھر ایک مرتبہ ماب لنچنگ سے دہل گیا ، سپریم کورٹ کی مبینہ خلاف ورزی 

جئے پور : ہجومی تشدد کے خلاف عدالت عظمیٰ کی سخت ہدایت کے باوجو د ہندوستان میں ماب لنچنگ رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے ۔ پچھلے کچھ دن قبل راجستھان کے گاؤں الوار میں اکبر نامی مسلم نوجوان کی ہجومی تشدد میں جان چلے گئی ۔ او راب ایک تازہ واقعہ راجستھا ن ریاست میں ہی پیش آیا ۔

جہاں شرپسندوں نے ایک مسلم نوجوان کو پیٹ پیٹ ہلاک کردئیے ۔ یہ اندہناک واقعہ راجستھان کے چتوڑ گڑھ ضلع کے کھیڑی گاؤں میں پیش آیا ہے ۔یہاں کی ایک مندر کے پاس ندی میں تین مسلم نوجوان مچھلی پکڑنے آئے تھے ۔ان مسلم نوجوانوں میں ۲۲؍ سالہ اظہر خان ، ۲۳؍ سالہ شاہنواز خان ، نوشاد خان بتائے گئے ۔ جب یہ لوگ اس ندی کے میں مچھلی پکڑنے کیلئے جال ڈالا کچھ شرپسند عناصر وہاں آئے اورمندر کو گندہ کرنے کے الزام میں انہیں مارنے پیٹنے لگے ۔ لیکن ان تینوں میں سے دو لوگ شاہنواز اور نوشاد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے لیکن اظہر کو ان لوگوں نے پکڑکر خوب مارا پیٹا ۔ بچ جانے والے شاہنواز اور نوشاد نے اظہر کے گھر والوں کو ا س کی اطلاع دی ۔

اظہر کے گھر والے مقام واقعہ پہنچ کر دیکھا تو اظہر بری زخموں سے چور تھا ۔ اسے فوری طور پر ادے پور میڈیکل کالج اینڈ اسپتال لیجایا گیا ۔ لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاکر موت کے منہ میں چلاگیا ۔ دوسری جانب جیسے ہی اظہر کی نعش کو گاؤں لایا گیایہاںں کشیدگی شروع ہوگئی ۔پولیس نے بتایا کہ کافی دنوں سے دونوں فریقوں میں تنازع چل رہا تھا ۔پولیس نے کہا کہ مندر کے قریب کے رہنے والوں کا الزام ہے کہ مچھلی پکڑنے کے بہانے مندر کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

اظہر کے چچا نے بتایا کہ اظہر پیشہ سے پرائیویٹ بس میں کنڈکٹر کی نوکری کیا کرتا تھا ۔