راجستھان۔ بی جے پی کے قومی تحفظ کی زمین کے جواب میں سچن پائلٹ نے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی بات کی۔

راجستھان کے ڈپٹی چیف منسٹراور ریاست کے کانگریس چیف سچن پائلٹ کی ایک انتخابی مہم دیکھارہی ہی کہ وہ ریالی در ریالی کس طرح ان کی توجہہ ”36اقوام“ میں محبت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پیغام کو عام کرنے پر مرکوز ہے۔

جئے پور۔راجستھان میں بی جے پی کی قومی سکیورٹی پر زور کا سامنا کرررہی ہے کانگریس پارٹی انتخابی رحجان کو تبدیل کرنے کے لئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی‘ کسانوں کے مسائل‘ بے روزگاری اور مذکورہ بی جے پی”کے اپنے وعدوں سے انحراف“ کے متعلق بات کررہی ہے۔

راجستھان کے ڈپٹی چیف منسٹراور ریاست کے کانگریس چیف سچن پائلٹ کی ایک انتخابی مہم دیکھارہی ہی کہ وہ ریالی در ریالی کس طرح ان کی توجہہ ”36اقوام“ میں محبت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے پیغام کو عام کرنے پر مرکوز ہے۔

پارٹی امیدوار سبھاش مہاریہ کے حق میں چہارشنبہ کے روز پٹن‘ سیکر میں منعقدہ ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے

ضلع کانگریس صدر پی ایس جاٹ نے کہاکہ ”وہ لوگ اندرا گاندھی کی بات کرے ہیں‘ میں آپ سے کہنا چاہتاہوں نے انہوں نے کیاکیا“اور پھر ان کی

کامیابیوں کی تفصیلات پیش کرنا شروع کردیاجس میں خانگیانہ‘ بینکوں کو قومی درجہ‘ 1974میں پہلا نیوکلیر ٹسٹ اور پاکستان کی تقسیم شامل تھے۔

انہوں نے کہاکہ ”اور اب وہ ایک چھوٹی سرجیکل اسٹرائیک کے بعد پروپگنڈہ میں شامل ہوگئے“۔

مائیکرفون کو لے کر پائلٹ نے کہاکہ ”سماج میں تصادم کی کیفیت پیدا کردی گئی ہے۔ یہاں پر لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے جذباتی باتیں کی جارہی ہیں۔

اترپردیش کے چیف منسٹر (یوگی ادتیہ ناتھ) نے اپنی تقریر میں کیاکہا‘علی اور بجرنگ بلی۔

اس الیکشن کی سنجیدگی کا آپ احساس کررہے ہیں۔ مودی صاحب راجستھان میں تھے اور انہوں نے کہہ تھا کہ گیس سلنڈر 1000روپئے میں کیوں ہے۔

وہ ہندومسلم‘ مندر مسجد‘ ہندوستان پاکستان کی بات کرتے ہیں کیونکہ انہیں اب معلوم ہوگیاہے کہ کسا خودکشی کررہے ہیں‘ ہر معاشی شعبہ میں بڑی پیمانے پر گرواٹ ائی ہے‘ نوجوانوں کو نوکریاں نہیں مل رہی ہیں۔

آپ لوگوں کا آپ کے ووٹ کا استعمال کرنا ہوگا“۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”یہ بہادروں کی زمین ہے۔ تمام مذہب او رذات پات کے لوگ یہاں پر محبت اور ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔

لہذا ہم بی جے پی لیڈرس کی سیاست کے خلاف کام کررہے ہیں‘ جو لوگوں کے درمیان میں تضاد پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں“۔

ریاست میں انتخابی ریالیوں کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے مصلح دستوں پر طویل خطاب کیاہے

اس میں اٹل بہاری واجپائی حکومت کے دوران میں 1998کے دوران پیش ائے پوکھران ٹسٹ سے لے کر پلواماں حملہ‘ 26/11ممبئی دہشت گرد حملہ‘ سرحد کے اطراف واکناف میں

فضائیہ حملے‘ سری لنکا میں پیش ائے دھماکوں کے علاوہ حالیہ دنوں کے مسعود اظہر واقعہ کو بھی اپنی تقریر کا محور بنایا۔

کچھ دن قبل بی جے پی صدر امیت شاہ نے جالور میں کہاتھا کہ ”یہ الیکشن شہیدوں کا بدلہ لینے کا ہے“۔

انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے پائلٹ نے کہاکہ ”لوگ اپنی رو ز مرہ کی زندگی کے معاملات پر ووٹ دیں گے۔

میں سمجھتاہوں کہ اس قسم کی بے بنیاد تقاریر سے کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”جب سپریم کورٹ او رالیکشن کمیشن نے صاف کہہ دیا ہے کہ مذہب او رمصلح دستے سیاسی سونچ کا حصہ نہیں ہوناچاہئے تو اونچے مقام پر بیٹھے ہوئے لوگو ں کو یہ بات سمجھ لینا چاہئے کہ یہ لوگ اور حکومت کو ترقی کے مسئلہ پر جواب دہ ہونا چاہئے“۔

راجستھان کے ان حلقوں میں 6مئی کے روز پانچویں مرحلے میں رائے دہی ہوگی۔