ذیابیطس کے علاج میں مددگار ’’اسمارٹ انسولین‘‘ آلہ ایجاد

ایک ’’ اسمارٹ انسولین‘‘ آلہ جو زمرۂ اول کی ذیابیطس کے علاج میں مفید ثابت ہوسکتا ہے ، ایجاد ہوچکا ہے ، لیکن ابھی تجرباتی مرحلہ میں ہے ۔ اس کاتجربہ چوہوں پر کیاگیا ہے جو کامیاب رہا ۔ انسانوں پر اس کاتجربہ آئندہ دو سال میں ممکن ہے۔ محققین نے کہا کہ اس ایجاد کی طبی نام پی بی اے ۔ ایف رکھا گیا ہے اور اسے اوٹاہ یونیورسٹی کے حیاتیاتی کیمیا سازوں نے تیار کیاہے ۔ جب خون میں شکر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے تو یہ آلہ خودکار طورپر سرگرم ہوجاتا ہے ۔ یہ آلہ 14 گھنٹے تک کارآمد رہتا ہے ۔ محققین نے اپنی تحقیقی کاروائی قومی اکیڈیمی برائے سائنس کی روداد میں شائع کی ہے۔ خون میں شکر کی سطح پر قابو برقرار رکھنے کیلئے بار بار خون کے معائنے کروانے اور دن بھر انجکشن لینے کی اب ضرورت باقی نہیں رہی ۔ اسمارٹ انسولین کی واحد خوراک جسم میں گردش کرتی رہے گی اور جب بھی ضروری ہو متحرک ہوجائے گی ۔ زمرہ اول کی ذیابیطس کے مریض چوہوں پر تجربات سے ظاہر ہوا کہ ایسے چوہوں کو بار بار انجکشن کھانے کے وقت دیئے جاتے تھے تاکہ خون میں شکر کی سطح مقررہ حد میں رہے ۔ لیکن اس دوا کی خوراک اس طرح عمل کرتی ہے جس کے ذریعہ حسب معمول صحت مند چوہے کھانے کے بعد بھی خون میں شکر کی سطح پر قابو پاتے ہیں۔ معاون محقق ڈینی چاؤ اسسٹنٹ پروفیسر بائیو کیمسٹری اوٹاہ یونیورسٹی نے کہاکہ انسولین کا ہمارا نچوڑ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ خون میں شکر کی سطح کو دیگر کسی بھی دوا کی بنسبت بہتر طورپر قابو میں رکھتا ہے جو ذیابیطس کے مریضوں کو فی الحال دستیاب ہیں۔ زمرۂ اول کی ذیابیطس کے مریضوں کو خون میں شکر کی سطح پر مستقل نگرانی رکھنی پڑتی ہے

اور خود ہی اپنے آپ کو انسولین کے انجکشن دینے پڑتے ہیں۔ کسی بھی قسم کی غلطی یا کوتاہی کے نتیجہ میں پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں جن میں امراض قلب ، کورچشمی بلکہ موت واقع ہونے کا بھی اندیشہ شامل ہے۔ پی بی اے ۔ایف کیمیائی اعتبار سے قدرتی طورپر پیدا ہونے والے ہارمون کی ایک شکل ہے ۔ اس کے سرے پر سالمات کا فاضل ذخیرہ موجود ہے جس کی وجہ سے یہ دوران خون کے ساتھ جسم میں گردش کرتا ہے ۔ یہ خود کو پروٹینس سے مربوط رکھتا ہے ۔ چنانچہ جب بھی خون میں شکر کی سطح میں اصافہ ہوتا ہے ، اسمارٹ انسولین متحرک ہوجاتا ہے اور گلوکوز کا ربط منقطع کردیتا ہے اور جب بھی اس کو ضرورت ہو تو اسے دوبارہ مربوط کردیتا ہے ۔ یہ دیگر ایجادات کی تیاری کے طریقہ سے مختلف ہے ۔ دیگر مصنوعات میں پروٹیشن پر مبنی دوا استعمال کی جاتی ہے جو خون میں جب بھی شکر کی سطح کم ہوجاتی ہے تو انسولین کو روک دیتی ہیں۔