دیگر ممالک کیساتھ تال میل سے حکومت دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کی پابند

سرجیکل حملے دفاعی افواج کا قابل ستائش قدم، پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کا خطاب
نئی دہلی ۔31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) دہشت گردی کو دنیا کے لئے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے حکومت نے آج کہا کہ اس کے خاتمے اور علاقائی خود مختاری کی خلاف ورزی کے خلاف وہ فیصلہ کن کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹے گی اور اسی کے تحت ہندستانی فوج نے پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کے ٹھکانوں پر فوجی کارروائی کی ہے ۔صدر پرنب مکھرجی نے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے پہلے دن دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے علاقائی خودمختاری کی بار بار خلاف ورزی کا کرارا جواب دیتے ہوئے فیصلہ کن کارروائی کی ہے ۔ جموں کشمیر سرحد ا سپانسرڈ اور حمایت دہشت گردی سے متاثر رہی ہے ۔ ریاست میں شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کا شہید ہونا سنگین تشویش کا موضوع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی دراندازی روکنے کے لیے فوج نے گزشتہ 29 ستمبر کو کنٹرول لائن پر فوجی کارروائی (سرجیکل اسٹرائک) کو کامیابی سے انجام دیا اور کئی لانچنگ پیڈ کو تباہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوج کی بے مثال ہمت اوربہادری پر فخر ہے اور پورا ملک ان کا قرضدار ہے ۔مسٹر مکھرجی نے کہا کہ دہشت گردی پوری دنیا کے لئے سنگین مسئلہ ہے اور ہندستان اسے فروغ دینے والی قوتوں کے صفایہ کے لئے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے ۔ حکومت ان مجرموں کو قانون کے دائرے میں لانے کے لئے عہد بند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں بائیں بازو انتہا پسندی پر قابو پانے کی کوشش کے مثبت نتائج ملے ہیں اور ڈھائی ہزار سے زیادہ انتہا پسندوں نے خود سپردگی کی ہے ۔ شمال مشرقی ریاستوں میں بھی سیکورٹی کی صورت حال میں قابل ذکر بہتری آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے لئے قربانی دینے والے جوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی حکومت پرعزم ہے اور اس سمت میں بڑا قدم اٹھاتے ہوئے اس نے سابق فوجیوں کی ون رینک ون پنشن کی چار دہائی پرانی مانگ کو پورا کیا ہے ۔ اس سے سرکاری خزانے پر تقریبا 11 ہزار کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے ‘سب کا ساتھ سب کا وکاس ‘ پر زور دیتے ہوئے غریبوں، دلتوں اور محروم طبقوں کی فلاح و بہبود کو حکومت کی پالیسیوں کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوٹوں کی منسوخی نے کالا دھن، بدعنوانی ، جعلی کرنسی اور دہشت گردوں کی ‘فنڈنگ’ جیسی برائیوں کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ مسٹر مکھرجی نے بجٹ اجلاس کے آغاز پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسمبلیوں اور لوک سبھا کے انتخابات ساتھ ساتھ کرائے جانے پر بھی زور دیا اور دہشت گردی اور نکسلی انتہا پسندی سے لڑنے کے حکومت کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

انہوں نے اس مشترکہ اجلاس کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ آزاد ہندوستان میں پہلی بار بجٹ اجلاس اپنے مقررہ وقت سے پہلے منعقد کیا گیا ہے اور عام بجٹ کے ساتھ ریل بجٹ کو بھی پیش کیا جا رہا ہے ۔مسٹر مکھرجی نے نوٹوں کی منسوخی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کے لوگوں اور خاص طور سے غریب طبقہ کے لوگوں نے حال ہی میں کالے دھن کے خلاف لڑائی میں غیر معمولی صبر تحمل کا مظاہرکیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے ” کالا دھن ، بدعنوانی ، جعلی کرنسی اور دہشت گردوں کے لئے فنڈ کی دستیابی جیسی برائیوں کے خاتمہ کے لئے 8 نومبر 2016کو پرانے 500 اور 1000کرنسی نوٹوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ بار بار انتخابات ہونے سے ترقیاتی کام رک جاتے ہیں ۔عام زندگی درہم برہم ہوجاتی ہے اور اس سے خدمات پر منفی اثر پڑتا ہے نیر طویل انتخابی ڈیوٹی سے انسانی وسائل پر بھی بوجھ پڑتا ہے ۔انھوں نے کہا حکومت لوک سبھا اور اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جانے پر مثبت نظریہ سے غور خوض کئے جانے کا خیر مقدم کرتی ہے ۔ صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ حکومت نے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے کئی کوششیں کی ہیں اور اسی سلسلہ کو آگے بڑھاتے ہوئے اس نے بیٹی بچاو، بیٹی پڑھاو جیسے کئی فلاحی منصوبے شروع کئے ہیں۔ملک میں خواتین کو یکساں مواقع حاصل کرنے کا حق ہے ۔ اگر خواتین مکمل طور پر بااختیار ہوں اور ان کی صلاحیت اور ہنر مندی کا مناسب استعمال کیا جائے تو ملک کو بہت کچھ حاصل ہو سکتا ہے ۔ریو اولمپکس میں پی وی سندھو، ساکشی ملک، دیپا کرماکر اور کئی دیگر کھلاڑیوں نے ملک کا وقار بڑھایا ہے ۔ ان کی کارکردگی پر ملک کو فخر ہے اور یہ خواتین کی کامیابی کا ثبوت ہے ۔مسٹر مکھرجی نے کہا کہ پہلی بار تین خواتین جنگی طیارے کی پائلٹ بنی ہیں، جن پر ملک کو فخر ہے ۔ انہوں نے بچیوں کی فلاح و بہبود کے لئے شروع کی گئی حکومت کی اسکیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاو اسکیموں کے اچھے نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ حکومت نے لڑکیوں کے لئے محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کے نقطہ نظر سے “سکنیا سمردھی” اسکیم شروع کی ہے ، جس میں ایک کروڑ سے بھی زیادہ اکاؤنٹ کھولے گئے اور 11 ہزار کروڑ روپے سے بھی زیادہ رقم جمع ہوئی۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے لئے محفوظ زچگی مہم بھی چلائی گئی ہے جس میں حاملہ خواتین کو طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی اور زچگی سہولت ایکٹ میں ترمیم اور زچگی کی چھٹی کی مدت کو 12 ہفتے سے 26 ہفتوں تک بڑھائے جانے سے حاملہ خواتین کو کام کی جگہ پر مدد ملے گی۔