دیوالی کے دوسرے دن دہلی کے فضائی معیار میں انحطاط

قابل قبول حد سے 11 گنا زیادہ آلودگی ،ڈاکٹروں کی گھروں تک محدود رہنے کی ہدایت
نئی دہلی ۔ 8 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کی فضاء کو دیوالی کے دوسرے دن گہری دھند نے اپنی گرفت میں لے لیا۔ جاریہ سال ہوا کا معیار تہوار کے دوسرے دن 11 گنا زیادہ آلودہ رہا جبکہ اس کے خلاف پہلے سہی انتباہ دیا گیا تھا۔ مقامی فضائی آلودگی ’’شدید سے زیادہ ہنگامی حالات‘‘ کے زمرہ میں داخل ہوگئی۔ زہریلے پٹاخے سپریم کورٹ کے حکم نامہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چھوڑے گئے تھے۔ حکومت دہلی کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے بھاری گاڑیوں کے شہر میں داخلہ پر 11 بجے شب سے جمعرات کی رات 11 نومبر 11 بجے شب تک امتناع عائد کردیا۔ سپریم کورٹ نے ماحولیات آلودگی کنٹرول اتھاریٹی کا تقرر کیا جس نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور ہنگامی اقدامات آلودگی کی سطح میں اضافہ ہونے کی صورت میں کرے گی۔ ہنگامی اقدامات میں خانگی گاڑیوں کے استعمال میں طاق ۔ جفت فارمولے کا ریکارڈ شامل ہے۔ تحقیقاتی گروپ کی رپورٹ میں جو شہری گیسوں کے اخراج کے بارے میں پیش کی گئی ہے، تقریباً 50 لاکھ کیلو گرام پٹاخے جاریہ سال دہلی میں جلائے گئے۔ اس کی مقدار میں پٹاخے گذشتہ سال بھی جلائے گئے تھے جو 1 لاکھ 50 ہزار کیلو گرام پی ایم 2.5 کے مساوی تھے۔ ان زرات کا قطر 2.5 مائیکرو میٹر سے کم تھا۔ حکومت کے زیرانتظام فضائی معیار کا نظام اور پیش قیاسی و تحقیق محکمہ کے انتباہ کے مطابق دہلی کی فضاء کا معیار امکان ہیکہ آئندہ دو دن تک انحطاط پذیر رہے گا کیونکہ پٹاخوں کے دھوئیں کو من مانے آلودگی کی اجازت دی گئی ہے۔ کئی شہری اور سبز کارکنوں نے بے بسی ظاہر کی اور وہ الجھن زدہ بھی نظر آئے کیونکہ عدالت کے احکام کے مطابق پٹاخے جلانے کیلئے 8 بجے شب تا 10 بجے شب کا وقت مقرر کیا گیا تھا جس کی علی الاعلان خلاف ورزی کی جارہی تھی۔ ڈاکٹروں نے عوام کو مکانوں تک محدود رہنے N-99 ماسک استعمال کرنے جس سے ہوا 99 فیصد خالص حاصل ہوتی ہے اور آلودگی سے پاک ہوتی ہے۔ دیگر کئی ڈاکٹرس نے کہا کہ دیوالی کی رات پٹاخے چھوڑنا سپریم کورٹ کے حکمنامہ کے باوجود جاری رہا۔