دہلی کے ہائی کورٹ میں محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کے خلاف عرضی

نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کے خلاف دہلی عدالت میں عرضی داخل کردی گئی ہے ،اس عرضی میں الیکشن کمیشن سے انکے لوک سبھا انتحابات پر روک لگانے کی مانگ کی گئی ہے ،اور ساتھ ہی جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کے خلاف بھی عرضی دائر کی گئی ہے ۔عرضی میں لکھا گیا ہے کہ ان لیڈران نے لوگوں کو ملک کے مفادات کے خلاف بھڑکانے کا کام کیا ہے اس سے ایک دن قبل فاروق عبداللہ نے بھی اس قسم کا بیان دیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 ہٹانا جموں کشمیر اور یہا ں کے لوگوں کے لئے آزادی کی راہ صاف کرنا ہے ۔

پیرکوجاری ہوئے بی جے پی کے’سنکلپ پتر’ میں آرٹیکل 370 ہٹانےکے ذکرپرفاروق عبداللہ نےکہا ‘باہرسےلائیں گے، بسائیں گے، ہم سوتے رہیں گے’۔ ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔370 کوکیسےختم کروگے؟ اللہ کی قسم کہتا ہوں، اللہ کویہی منظورہوگا، ہم ان سے آزاد ہوجائیں۔ اللہ کی قسم کھاتا ہوں، اللہ کویہی منظورہوگا، ہم ان سے آزاد ہوجائیں، ہم بھی دیکھتے ہیں۔ دیکھتا ہوں پھرکون ان کا جھنڈا اٹھانےکےلئےتیارہوگا’۔

واضح رہےکہ بی جے پی کےلوک سبھا الیکشن 2019 ‘سنکپ پتر’میں جموں وکشمیرکو خصوصی درجہ دینے والی آرٹیکل 370 اورآرٹیکل 35اے ختم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔ فاروق عبداللہ کےعلاوہ ریاست کے سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ اورمحبوبہ مفتی نے بھی آرٹیکل 370 اورآرٹیکل 35 اے کوختم کرنےکی مخالفت کی ہے۔

گزشتہ دنوں محبوبہ مفتی نے کہا تھا ‘آگ سے مت کھیلو، آرٹیکل 35 اے سے چھیڑچھاڑمت کرو، ورنہ ملک میں جو1947 کے بعد سے نہیں ہوا تھا، وہ ہوگا’۔ محبوبہ مفتی نے یہ بھی کہا تھا کہ اگراسے زبردست تھوپا گیا تومیں نہیں جانتی۔ جموں وکشمیرکےلوگ ترنگے کی جگہ کون سا جھنڈا تھامنے کومجبورہوجائیں گے۔

(سیاست نیوز)