دہلی اقلیتی کمیشن نے ’زی نیوز ‘ کو نوٹس جاری کیا

نئی دہلی : پچھلے دنو ں کیرانہ میں ہوئے ضمنی انتخابات کے دوران زی نیوز نے کیرانہ سے برقعہ پوش مسلم خواتین کی تصاویر دکھاکر ان کو طالبانی برقعہ بتایاتھا او ردعوا کیا تھا کہ ’’دھیرے دھیرے بھارت کے مسلمانوں کو کٹر بنایا جارہا ہے ۔

سدھیر چودھری کی اینکر کی ہوئی اس رپورٹ میں مسلم خواتین کو بار بار دکھاکر ان کے برقع کو طالبانی برقعہ کہا گیا او ردعوی کیا گیا کہ علاقہ کے مسلمان وہابیت سے متاثر ہیں او روہا ں کے مسلمان طالبان کے نظریہ والے اسلام کی تبلیغ کررہے ہیں ۔

واضح طریقہ سے یہ سب ہندوستانی مسلمانوں کو بدنام کرنے ان کے خلاف نفرت پھیلانے او رایک ایسی کہا نی کی ایجاد کرنے کی کوشش کی تھی جس کی کوئی اصل نہیں ہے ۔

اس قسم کی رپورٹنگ تعزیرات ہند دفعہ ۲۹۵؍ A اور دفعہ ۵۰۵کے تحت قابل گرفت ہے ۔دہلی اقلیتی کمیشن نے اس سلسلہ میں زی نیوز کے منیجنگ ڈائریکٹر کو نوٹس جاری کرکے ہدایت دی ہے کہ دستاویزات ثبوت کے ساتھ جواب دیں کہ کیسے کیرانے کی عورتیں طالبانی ہوچکی ہیں ۔

طالبانی سوچ کب کیسے کیرانہ پہنچی ۔کیا کیرانہ کی عورتوں کا برقعہ وہی نہیں ہے جوعلاقہ کی عورتیں صدیوں سے پہنتی آرہی ہیں اور کیا براڈ کاسٹ کی جانے والی یہ رپورٹ ووٹروں کو متاثر کرنے او ران کی قطب بندی کی کوشش نہیں تھی ۔اگر زی نیوز کے منیجنگ ڈائریکٹر نے ان باتو ں کا ثبوت کے ساتھ جواب نہیں دیا تو وہ لکھ کر غیر مشروط معافی مانگیں ۔