دولہے کا جوتا چھپانے پر تنازعہ‘عقد کے بعد طلاق

بیڑ۔اسلام میں بیجا رسم رواج ا ور دقیانوسی سونچ کی سختی کے ساتھ ممانعت ہے ۔ ان دنوں میں مسلم سماج میں شادی کے مواقعوں پربیجا رسومات کا عام چلن ہوگیا ہے ۔ بالخصوص برات ‘ ناچ گانا اور طعام پر بے تحاشہ اصراف اسلامی تعلیمات کے عین مغائر ہے ۔

حالانکہ بہت سارے اداروں ‘ انجمنوں او رتنظیمو ں کی جانب سے اصلاح معاشرے کی مہم بھی چلائی جارہی ہے مگر اس کا اثر دیکھائی نہیں دے رہا ہے ۔ بیجا رسومات کی وجہہ سے ضلع بیڑ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔

بتایاجارہا ہے کہ عقد کے بعد سالے نے دولہے کے جوتے چھپالئے او رپیسے کی مانگ کرنے لگا۔ اس معاملہ پر تنازعہ کھڑا ہوگیا او رگروہی تصادم میں دولہا زخمی ہوگیا۔ جھگڑے نے اتنی شدت اختیار کرلی کہ دلہن کے باپ نے قاضی کو بلوایا او ردولہے کو جبرا طلاق ثلاثہ پر مجبور کردیا۔

شادی کے شامیانے میں عقد بھی ہو ا او رکچھ دیگر بعد طلاق بھی ۔

یہ تشویشناک واقعہ ضلع بیڑ کے کیج تعلقہ کے کنبے پھل گاؤں میں ہوا ۔

شیخ سکندر کی بیٹی کا عقد سلطان یونس کے ہمراہ ہوا تھا۔ عقد کے بعد سالے نے ایک دقیانوسی رسم کی تقلید کرتے ہوئے دولہے کا جو تا چھپا یاتھا۔

عقد جھگڑے او رطلاق کے بعد دولہے کو جوتا واپس نہیں ملا اور وبیلدار مہندی لگائے ہوئے ننگے پاؤں پولیس اسٹیشن جاکر بیٹھ گیا۔ پولیس نے کیس درج کرلیا ‘ مزیدتحقیقات جاری ہے۔