دنیا کے مختلف ممالک میں عید الفطرکا جوش و مسرت کے ساتھ انعقاد

ریاض ۔17 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام پر دنیا بھر کے مسلمان عید الفطر مذہبی جوش وخروش سے مناتے ہیں عید الفطر کو میٹھی عید بھی کہاجاتا ہے۔ پورا مہینہ روزے رکھنے کے بعد تمام مسلمانوں کیلئے عید الفطر خدا کا دیاہوا تحفہ ہے جس میں تمام لوگ نئے کپڑے پہن کر دوستوں رشتے داروں سے ملنے جاتے ہیں اورانہیں اپنے گھر مدعو کرتے ہیں۔دنیا بھر میں موجود ممالک میں عید الفطر مختلف طریقوں اور روایتوں سے منایاجاتا ہے جس کے باعث اس عیدکو مزید چار چاند لگ جاتے ہیں۔ سعودی عرب میںمسلمانوں کے مقدس مقامات مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ کی موجودگی کے باعث سعودی عرب دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ عید کے موقع پر سعودی عرب کے لوگ اپنے گھروں کو سجاتے ہیں جب کہ چھوٹے بچے اپنے بڑوں سے بطور عیدی پیسے (ریال) لیتے ہیں اس کے علاوہ سعودی عرب میں کچھ خاندان چھوٹے بچوں کو تحفوں سے بھرے بیگ بھی دیتے ہیں۔ سعودی عرب کے چند علاقوں میں عید کے روز لوگ زیادہ مقدار میں چاول خریدتے ہیں اور انہیں ضرورت مندوں کے دروازوں کے باہر رکھ دیتے ہیں۔مصر میں بھی عید الفطر پورے مذہبی جوش و خروش کے ساتھ منائی جاتی ہے۔ مصر میں یہ تہوار تین دن تک منایاجاتاہے اور اس دوران اسکول کالجس سمیت تمام سرکاری ادارے بند رہتے ہیں۔ مصر میں عید کی شروعات عبادت سے ہوتی ہے۔عید کے پہلے روزمصر کے لوگ دوستوں، رشتے داروں کے گھر جاتے ہیں جب کہ بعد کے دونوں دن سینما، پارکس اور تھیٹرز وغیرہ میں جاکر عید کاجشن مناتے ہیں۔ بچوں کو عام طور پر عید پر کپڑوں کا تحفہ دیاجاتا ہے۔ پاکستان میں عید کی صبح کا آغازعبادت سے کیاجاتا ہے، بعد ازاں تمام لوگ گلے مل کر ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دیتے ہیں۔

عید کے روز لوگ غریب لوگوں میں پیسے تقسیم کرتے ہیں جسے ’فطرہ‘کہاجاتاہیکہ فطرے سے قبل رمضان المبارک میں زکوٰۃبھی دی جاتی ہے۔ مرد بچوں کو لے کر مساجد کارخ کرتے ہیں جب کہ خواتین گھر میں خوشنما کھانوں کااہتمام کرتی ہیں۔ پاکستان میں عید پر خاص طور پر میٹھی ڈشز بنائی جاتی ہیں۔ اس کے بعد لوگ اپنے دوستوں اوررشتے داروں کے گھر جاتے ہیں اورانہیں اپنے گھر مدعو کرتے ہیں اس کے علاوہ اس دن روایتی کھانوں جیسے بریانی، قورمہ، کڑھائی وغیرہ بہت شوق سے بنائی اورکھائی جاتی ہیں اور چھوٹے بچوں کو بطور عیدی پیسے دئیے جاتے ہیں۔بنگلہ دیش میں بھی عید پر حکومت کی جانب سے تین چھٹیوں کااعلان کیاجاتاہے، ہندوستان اور پاکستان کی طرح بنگلہ دیش میں بھی عیدالفطر کا آغازعبادت سے کیاجاتاہے سرپرست بچوں کو لے کر مسجد جاتے ہیں جب کہ خواتین گھروں میں اہتمام کرتی ہیں۔ پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش میں عموماًعید کے روز ایک جیسے کھانوں کا اہتمام کیاجاتا ہے۔ان تینوں ممالک میں خواتین گھر میں سیویاں اور شیر خرمہ بناتی ہیں جسے بہت شوق سے کھایاجاتا ہے۔ ترکی میں بھی عید الفطر مذہبی جوش و جذبے سے منایاجاتا ہے، ترکی میں عیدالفطر کو’بیرام‘کہاجاتا ہے۔ اس دن تمام لوگ بہترین لباس زیب تن کرتے ہیں۔ ترکی میں عید کے موقع پر تمام لوگ اپنے بزرگوں کے دائیں ہاتھ پر احتراماً بوسہ دیتے ہیں جب کہ بزرگ اپنے چھوٹوں کو ان کی پیشانی پر بوسہ دے کر ان سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔افغانستان میں عید کا تہوار تین روز تک منایاجاتا ہے۔ افغانستان میں پشتو بولنے والے لوگ عید کو’کوچنائیا اختر‘کہتے ہیں۔ عید سے 10 روز قبل افغانستان میں گھروں کی صفائی شروع کردی جاتی ہے جب کہ افغانی لوگ بازاروں کارخ کرکے مٹھائی خریدتے ہیں۔ مہمانوں کو عید کے موقع پر خصوصی میٹھا پیش کیاجاتاہے جسے شورناخود کہتے ہیں اس کے علاوہ جلیبی اور کیک سے بھی مہمانوں کی تواضع کی جاتی ہے جسے واکولچہ کہاجاتا ہے۔امریکہ ‘ کینیڈا ‘ تنزانیہ اور چین میں بھی عیدالفطرنہایت جوش و جذبہ کے ساتھ منایا گیا ۔