دشمن املاک جو فروخت کر کے خزانہ بھرے گی سرکار

نئی دہلی : سرکار نے اپنے خزانے کی حا لت بہتر بنانے کے لئے 9400سے زیادہ دشمن املاک کو فروخت کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔جس سے اس کے خزانے میں تقریبا ایک لاکھ کروڑ روپے آسکتے ہیں۔افسران نے کہا کہ سرکار نے سلسلے میں رہنما ہدایت جاری کی ہے

۔اور متعلقہ دفاتر کو ۳ ماہ کے اندراس طرح کی منقولہ اور غیر منقولہ املاک کی فہرست تیارکرنے کو کہا گیا ہے۔وزارت داخلہ نے اس سلسلہ میں ضلع سطح پر جائزہ کمیٹیوں کی تشکیل دی ہے۔جس کی دصدارت ضلع مجسٹریٹ کریں گے۔

اس کے ساتھ ہی ایک ایڈیشنل سکریٹری کی صدرارت میں انٹر وزراء سطحی نمٹا رہ کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔تا کہ عمل کو طے شدہ وقت میں پورا کیا جا سکے۔یہ قدم دشمن املاک ایکٹ 2017اوراملاک ایکٹ 2018میں ترمیم کے بعد اٹھایا گیاہے۔

ترمیم کے بعد التزام کیا گیا ہے کہ تقسیم ہند کے دوران یا اسکے بعد پاکستان یا چین چلے گئے لوگوں کے رشتہ دارہندوستان میں چھوڑ گئی املاک پرکوئی دعوی نہیں کرسکتی۔

وزارت کے ایک افسر نے کہا کہ پاکستان یا چین کی شہرت لینے والے لوگو ں کی جو املاک ملک میں رہ گئی ہے انہیں ’دشمن املاک‘کہا جا تا ہے۔

پاکستان گئے لوگوں میں ایسی 9280املاک ہیں اورچین گئے لوگوں سے متعلق 126دشمن املاک ہیں۔ان سبھی املاک کو ہندوستان کے دشمن املاک تحفظ کے تحت رکھا گیا ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ دفتر کو ایسی تمام املاک کی فہرست تیار کرنی ہوگی ۔تاکہ احکام کے شائع ہونے کے ۳ ماہ کے اندر سرکار کو سونپا جاسکے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ ہنس راج نے راجیہ سبھا کو پہلے بتا دیا کہ تمام دشمن املاک کی تخمینہ لاگت ایک لاکھ کرو ڑ روپئے ہے۔