دسہرہ اور شادی کی شاپنگ کا ہجوم، شہر کے اہم مقامات پر ٹریفک جام

چارمینار،عابڈس،امیر پیٹ ،پیراڈائیز اور دلسکھ نگر پر عوام کی کثیر تعداد خرید وفروخت میں مصروف

حیدرآباد ۔ 13 اکٹوبر (سیاست نیوز) اسکولوں اورکالجوں کو ملنے والی تعطیلات میں عام طور پر سڑکوں پر ٹریفک جام کا مسئلہ نہیں ہوتا لیکن ہفتہ اور اتواران دو دنوں میں شہروں کے اہم مقامات پر ٹریفک جام کا مسئلہ حیران کن تھا چونکہ گزشتہ منگل سے دسہرہ کی تعطیلات کی وجہ سے اسکولس اورکالجس بند ہیں اور سڑک پرگذشتہ تین دنوں سے ٹریفک بھی کم تھی لیکن ہفتہ کو خاص کر اچانگ چارمینار، پتھرگٹی، لکڑی کاپل، امیرپیٹ، دلسکھ نگر، پیراڈائیز اور عابڈس پر ٹریفک جام کی وجہ سے عوام کو حیران کن پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ مذکورہ علاقوں میں شاپنگ کیلئے معروف مقامات ہیں جہاں شاپنگ کرنے والوں کا ایک بڑا ہجوم صبح کی ابتدائی گھنٹوں سے نظر آنے لگا۔ دسہرہ تہوار کی وجہ سے ہندو برادری کے شاپنگ کے علاوہ آئندہ 2 تا 3 ہفتوں کے بعد مسلم شادیوں کا آئندہ چند ماہ تک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہونے والا ہے جس کی وجہ سے مسلم خواتین اور نوجوان بچیوں کے گروپس بھی شاپنگ میں مصروف دیکھے گئے ہیں۔ میڈیا نمائندے سے اظہارخیال کرتے ہوئے سکندرآباد کی خاتون عشرت جہاں نے کہا کہ ان کی بیٹی عرشیہ بیگم کی آئندہ ماہ شادی ہے جبکہ دیگر بچوں کو اسکول اور کالج کی تعطیلات ہونے کی وجہ سے انہوں نے پتھرگھٹی کا رخ کیا ہے تاکہ چھوٹی بہن فرحت جہاں اور ان کے بچوں کے ساتھ شادی کی شاپنگ مکمل کرلی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خالہ زاد بہنوں کو کالج اور اسکولوں کو تعطیلات ہیں لہٰذا انہوں نے ہفتہ اور اتوارکا پروگرام بنا کر سکندرآباد سے چارمینار کا رخ کیا ہے تاکہ دلہن کے سازوسامان کے علاوہ خالہ زاد بہنوں کی شاپنگ بھی چھوٹی بہن کے ساتھ کرلی جائے ۔ دوسری جانب پیراڈائز کے مشہور مارکٹ ’’جنرل بازار‘‘ میں شاپنگ کرنے والی سہیلیوں پوچا، پریتی، انورادھا، نشاط بیگم اور فردوس آرا نے کہا کہ دسہرے کے موقع کی وجہ سے ان کا یہ کالج گروپ اخبارات میں اشتہارات اور دکانات پر ڈسکاؤنٹ آفرس پر تجربہ کرنے کی غرض سے شاپنگ کا منصوبہ بنایا ہے اور ان کا ارادہ سکندرآباد کے اس بازار کے بعد امیرپیٹ اور دیگر مقامات پر شاپنگ کرنے کا ہے۔ ہفتہ اور اتوار کے پیش نظر سماج کے ہر طبقے کی جانب سے شاپنگ کے بازاروں کا رخ کرنے کی وجہ سے ان دنوں شہر کے اہم مقامات پر ٹریفک جام سے عوام کو مشکلات کا سامنا بھی رہاکیونکہ عوام کو تعطیلات میں ٹرافک کے زیادہ ہونے کا گمان نہیں تھا۔