داردی ہجومی تشدد معاملہ کا ملزم نوائیڈ ا سے اگلے لوک سبھا کا امیدوار ہوگا۔

نئی دہلی۔سال2015میں پیش ائے دل دہلادینے والے دادری ہجومی تشدد کا واقعہ جس میں مشتبہ بیف کے نام پر محمد اخلاق کا بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا گیا تھا اس کیس کا ایک اہم ملزم اترپردیش نو نرمان سینا کے ٹکٹ پر مجوزہ لوک سبھا الیکشن میں نوائیڈا سے امیدوار ہوگا۔

اخلاق کے بے رحمی سے قتل کے واقعہ میں ڈھائی سال تک جیل میں رہنے والا روپیندر رانا کو پارٹی نے محض اس لئے ٹکٹ دیا ہے کیونکہ اس نے ’’ گاؤ ماتا کے احترام ‘‘ میں اپنا وقت جیل میں گذار ا ہے ۔

ایسا یوپی نونرمان سینا کے صدر امیت جانی نے ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے۔جانی نے نیوز پیپر سے بات کرتے ہوئے کہاکہ’’رانا ایک موثر شخص ہے جو گائے کی حفاظت کرسکتا ہے کیونکہ اس نے گاؤماتا کے احترام میں2.5سال جیل میں گذارے ہیں‘‘۔

ایک روز قبل اپنے پارٹی کا فیصلے سناتے ہوئے رانا نے کہاکہ 2019الیکشن کے لئے پارٹی رانا کو بیساڈا گاؤں( وہی گاؤں جہاں پر اخلاق کا بے رحمی سے قتل کردیاگیاتھا) سے اپنا امیدوار بنائے گی۔

جانا نے کہاکہ رانا نے ’’ گائے کی حفاظت کے لئے ’’جھوٹے وعدے ‘‘ کرنے کے بجائے عملی اقدام کیاہے‘‘۔ نونرمان سینا نے سنگر وکاس کمار کوبھی ماتھرا سے اپنا امیدوار بنایا ہے جس نے ویر دی ویڈنگ کے میکرس کو مبینہ طور پر بنا ء اجازت کے ان کا گیت استعمال کرنے پر سات کروڑ کی نوٹس روانہ کی ہے۔

واضح رہے کہ 28ستمبر2015کو گاؤ ذبیحہ کے شبہ میں دادری کے بیساڈا گاؤں کے ساکن محمد اخلاق اور ان کے بیٹے پر ایک برہم ہجوم نے حملہ کردیاتھا۔ اس حملے میں اخلاق کی موقع پر ہی موت ہوگئی ‘ جبکہ ان کا بیٹا دانش شدید طور پر زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کیاگیاتھا۔

اس کیس میں اٹھاروں لوگوں بشمول علاقے کے تین نابالغ لوگوں پرقتل اور مارپیٹ کے تحت مقدمہ درج کیاگیاتھا۔ وہیں نابالغ کو ضمانت مل گئی جبکہ دیگر ملزمین جیل کی سلاخوں کے پیچھے بند کردئے گئے تھے۔

ڈھائی سال جیل میں گذارنے کے بعد رانا کو ضمانت پر رہاکردیاگیاتھا۔ نوائیڈا ‘ ماتھرا ‘ اگرہ کے علاوہ پارٹی علی گڑھ اور فیروز آباد سے بھی امیدوار کھڑا کرے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ جانی نے کہاکہ ہماری پارٹی کے مذکورہ ’’پانچ پانڈاؤ‘‘ ان پانچ پارلیمانی حلقوں سے مقابلہ کرنے والے بی جے پی امیدواروں کے لئے’’ بڑی مشکل‘‘ پیدا کردیں گے