داخلی امور کی وزرات نے جموں کشمیر انتظامیہ کی بات کو تسلیم کرلیاجس میں وہ لوک سبھا کے ساتھ اسمبلی انتخابات کرنے کی خواہش مند نہیں ہے

پچھلے ماہ مذکورہ ریاستی انتظامیہ نے پہلے تو جموں کشمیر ایک ساتھ الیکشن کرنے کے متعلق سکیورٹی وجوہات کی طرف اشارہ کیاتھا۔پارلیمانی الیکشن اپریل اور مئی میں منعقد ہونگے۔

نئی دہلی۔پیر کے روز الیکشن کمیشن ( ای سی ) کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں ذاخلی امور کی وزرات نے ریاستی انتظامیہ کی سکیورٹی وجوہات کی بناء پر تشویش کے پیش نظر جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو لوک سبھا الیکشن کے ساتھ کرانے کی بات پر عدم رضامندی کی حمایت کی ہے۔

پلواماں دہشت گرد حملہ جس میں چالیس جوانوں کی ہلاکت کے دوسرے روز منعقد ہوئے اس میٹنگ میں یونین ہوم سکریٹری راجیو گوبا‘چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا‘ الیکشن کمشنران اشوک لاواسا او رسنیل چندرا ‘ جموں کشمیر الکٹرول افیسر شیلندر کمار‘ اور جموں کشمیر چیف سکریٹری بی وی آر سبرامنیم نے شرکت کی تھی

۔پچھلے ماہ مذکورہ ریاستی انتظامیہ نے پہلے تو جموں کشمیر ایک ساتھ الیکشن کرنے کے متعلق سکیورٹی وجوہات کی طرف اشارہ کیاتھا۔

پارلیمانی الیکشن اپریل اور مئی میں منعقد ہونگے۔الیکشن کمیشن نے پھر جموں کشمیر چیف سکریٹری اور پولیس سربراہ کو اپنی تشویش کی وجوہات پر مشتمل نظریہ کے ساتھ اجلاس میں شریک ہونے کے لئے مدعو کیاتھا۔

پیر کے روز منعقدہ اجلاس میں جموں کشمیر کے نمائندوں نے اپنے خدشات کودوبارہ اعادہ کیاجس کی ایم ایچ اے نے حمایت کی ۔

الیکشن کمیشن نے اب تک اس پرکوئی قطعی فیصلہ نہیں کیاہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ او رایم ایچ اے کی تشویش جموں کشمیر میں انتخابات کے دوران بھاری تعداد میں سکیورٹی فورسس کی تعیناتی ہے‘ اس بھرپائی اس لئے نہیں ہوسکتی کیو نکہ انتخابات کے دوران سارے ملک میں یہ تعیناتی جاری رہتی ہے۔

اس کے علاوہ 1967سے لے کر جموں کشمیر میں لوک سبھا اوراسمبلی الیکشن ایک ساتھ نہیں ہوئے ہیں

۔صرف1977‘1996اور 2014میں اسی سال میں الیکشن ہوئے مگر ایک ساتھ انتخابات نہیں کرائے گئے۔