دائیں بازو تنظیمو ں کا کہنا ہے وہ زبردستی گوشت کی دوکانیں بند کرائیں گے

گروگرام۔ دائیں بازو تنظیموں نے کہاہے کہ چہارشنبہ سے شروع ہونے والے نوراتری کے موقع پر وہ گروگرام میں واقع تمام گوشت کی دوکانوں پر بند کرانے کے لئے اپنے کارکنوں کو متعین کریں گے‘ اس اعلان کے بعد سے گوشت کے دوکان کے مالکین کی تشویش بڑھ گئی ہے جس میں زیادہ تر مسلمان ہی ہیں۔

مذکورہ سنیوکت ہندو سنگھرش سمیتی ( ایس ایچ ایس ایس)گروگرام جو 22ہندو تنظیم کا مشترکہ پلیٹ فارم ہے ‘ جس میں شیو سینا‘ وشوا ہندو پریشد‘ اور ہندوسینا بھی شامل ہیں نے ڈپٹی کمشنر ونئے پرتاب سنگھ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے اعلان کیاہے کہ وہ جبراًگوشت کی دوکانوں کو بند کرائیں گے۔

شیوسینا کے ضلع صدر گوتم سیانی نے کہاکہ ’’ اگر نوراتری کے دوران کوئی گوشت کی دوکان کھلی رہے گی تو اس کو ہم جبرا بند کرائیں گے۔ اگر کوئی معاملہ پیش آتاہے تو اس کو ہم دیکھیں گے‘‘۔ گوتم کے مطابق پانچ سو افراد پر مشتمل ان تمام چیزوں کا جائزہ لینے کے لئے متعین کردی گئی ہے۔

منگل کے روز ہندو گروپ کی ہدایت پر صدر بازار میں گوشت کی دوکانوں پر دوکاندار وں نے پردہ ڈال دیاتھا۔ ایک مقام پر لوگوں نے ہندی میں تحریر کردہ پوسٹر بھی نصب کیاتھا جس میں لکھا ہے کہ ’’مسلم کمیونٹی کی جانب سے نوراتری کی مبارکباد پیش کی جاتی ہے‘‘۔

مارکٹ کے لیڈر طاہر قریشی نے کہاکہ’’ ا ن کے کہنے پر ہم دوکانوں پر پرد ہ ڈال دیا باوجود اس کے وہ اب ہمیں نوراتری کے دوران دوکانیں بند کرنے کے لئے دھمکیاں دے رہے ہیں‘‘۔

وہ او ردیگر پولیس سے اس ضمن میں رجوع ہوئے ‘ جس کے بعد علاقے میں پولیس پٹرولنگ میں اضافہ کردیاگیا ہے اورعلاقے میں زائد دستے بھی تعینات کردئے گئے۔ سمت کمار ڈی سی پی( کرائم) نے کہاکہ پولیس جبری طور پر دوکانیں بند کرنے کے عمل کو پولیس قطعی برداشت نہیں کرے گی۔