خود کش حملے اسلامی قوانین کے مغائر : 70 مسلم علما کا فتوی

بوگور ( انڈونیشیا ) 12 مئی ( سیاست ڈاٹ کیام ) تین ممالک کے مسلم اسکالرس نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ خود کش بم حملوں سمیت پرتشدد تخریب کاری اور دہشت گردی اسلامی اصولوں کے مغائر ہے ۔ یہ بیان در اصل طالبان کو تشدد ترک کرنے کیلئے راضی کرنا ہے ۔ افغانستان ‘ پاکستان اور انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے 70 اہم مسلم اسکالرس نے ایک فتوی جاری کیا ہے جو انڈونیشیا میں منعقدہ ایک کانفرنس میں جاری کیا گیا ۔ یہ کانفرنس قیام امن کی راہیں تلاش کرنے اور افغانستان میں استحکام کی کوششوں کے طور پر منعقد کی جارہی ہے ۔ طالبان نے اسلامی اسکالرس اور علما سے اپیل کی تھی کہ وہ بوگور کانفرنس کا بائیکاٹ کریں اور افغان مسلم رہنماؤں کو انتباہ دیا تھا کہ وہ قابض کافروں کیلئے افغانستان میں قدم جمانے کا موقع فراہم نہ کریں اور نہ ہی اپنے نام کے استحصال کا موقع فراہم کیا جائے ۔ طالبان کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس میں شرکت قابض طاقتوں کے عزائم کی تکمیل میں حصہ داری کے مترادف ہوگی ۔ انڈونیشیا کے صدر نے اس ایک روزہ کانفرنس کا افتتاح انجام دیا ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انڈونیشیا کی جانب سے افغانستان میںقیام امن کیلئے کوششوں میں مدد فراہم کی جائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی جانب سے علما اور اسلامی اسکالرس کے رول کو افغانستان میں مزید بڑھاوا دینے کے مقصد سے اس طرح کی کانفرنس منعقد کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علما کی آواز کے ذریعہ افغانستان میں امن اور بھائی چارہ کے جذبہ کو مستحکم کیا جاسکتا ہے ۔