خواتین کے قبرستان میں جانے کے متعلق جاری فتوی ٰ کی المغامیسی نے کی حمایت

جدہ۔امام مسجد القباء شیخ صالح بن عود المغامیسی اس فتوی کی حمایت کی جس میں خواتین کو قبرستان میں جاکر اہنے والدین او رشتہ داروں کی قبروں پر حاضری کو منظوری دی گئی ہے

۔قبل ازیں سابق جج وشوری کونسل کے رکن عیسی الغیتی نے فتوی جاری کرتے ہوئے اسلامی فقہ کے علماء او ردانشواروں میں ایک تنازع کھڑا کردیاتھا۔شیخ المغامیسی نے اپنے ٹوئٹر کے ذریعہ فتوی کی حمایت کرنے کی اتوار کے روز توثیق کی‘ مقامی عربی اخبار کے مطابق اسی طرح کی ایک حمایت کونسل آف سینئر اسکالرس کے رکن ال شانقیتی نے فتوی کی حمایت کرتے ہوئے اس کو عام لوگوں کے لئے فائدہ مند قراردیاتھا۔

مغامیسی کے دفتر نے سابق میں المغامیسی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کا بھی حوالہ دیا جس میں کہاگیاتھا کہ مستوار ت کے قبو ر پر جانے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بیان کچھ سال قبل دبئی کے چیانل پر بات چیت کے دوران پیش کئے سوال کے جواب میں دیاتھا۔المغامیسی کا فتویی سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ خواتین کو قبور پر جانے کی اجازت ہے ‘ خاص کر وہ اپنے والدین اور رشتہ داروں کی قبروں پر جاسکتے ہیں ۔

تاہم انہوں نے مشورہ دیا تھا کہ اس قسم کے عمل میں فروغ نہیں دیاجانا چاہئے۔انہوں نے اسکالرس کے درمیان اس ضمن میں اختلا ف رائے کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ اس نظریہ کو قبول کرتے ہوئے اور کچھ لوگ شواہد کی بنیاد پر اس سے انکار کرتے ہیں۔

المغامیسی نے کہاکہ احادیث سے مستوارت کی قبور پر جانے کی منظوری ثابت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ المغامیسی نے کہاکہ اللہ کے رسولؐ نے عورتوں کو قبور پر جاکررونے اور کسی چیز کو طلب کرنے سے منع کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہو ں نے ایک اور حدیث مبارکہ کا حوالہ بھی دیا جس میں قبور پر جانے والی خواتین پرلعنت بھیجی گئی ہے۔